منڈی بہاو الدین( ایم.بی.ڈین نیوز 19 مئی2021 ) ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا نے کہا ہے کہ سرکاری واجبات کی وصولی میں تاخیر اور کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی، ریونیو افسران کی کارکردگی ، ان کی سرکاری واجبات میں وصولی سے مشروط ہے اور انہیں اس شعبہ میں زیادہ محنت کرنی چاہیے ٰانہوں نے مزید کہا کہ جمع بندیوں، کھیوٹ بلاک، مسنگ میوٹیشنز کے ایشوز ذاتی دلچسپی لے کر حل کئے جائیں.
ا ن خیالات کا اظہا ر انہوں نے ڈی سی آفس میں ریونیو افسران کے ساتھ سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا . اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو توقیر الیاس چیمہ، تینوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز صاحبان منڈی امتیاز علی بیگ پھالیہ ساجد منیر کلیار، ملکوال عثمان غنی، لینڈ ریکارڈ سنٹرز کے انچارج صاحبان اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے .
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے تینوں تحصیلوں کے اراضی ریکارڈ سنٹرز اور سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے والے موضع جات کا جلد از جلد کمپیوٹرائزڈ کیا جائے اور اس ضمن میں اسسٹنٹ کمشنرز اور اے ڈی ایل آرز ذاتی دلچسپی لے کر مطلوبہ ٹاسک کو مکمل کروائیں ا نہوں نے اسسٹنٹ کمشنرز اور ریو نیو آفسران کو تینوں تحصیلوں کے اراضی ریکارڈ سنٹرز میں اراضی سے متعلقہ زیر التوا ایشوز کے حل اورسر کاری واجبات کی وصولی کے اہداف دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ کے اندار کی جانے والی کاروائیوں بارے ڈی سی آفس کورپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اے ڈی سی آر اور اسسٹنٹ کمشنرز صاحبان بھی ریونیو افسران سے روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز میں حل طلب ایشوز اور سرکاری واجبات کی وصولی بارے چھوٹے چھوٹے اہداف مقررہ کر کے کام کو مقررہ مدت میں مکمل کریں۔ انہوں نے تحصیلوں کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ز لینڈ ریکارڈز کو واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سنٹرز پر کام میں تیزی لائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اراضی ریکارڈ سنٹر کا بنیادی مقصد اراضی ریکارڈ کو روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ رکھنا اور اس سے منسلک تمام عوامی مسائل کا ازالہ کرنا ہے۔
انہوں نے اے ڈی سی آر اور اسسٹنٹ کمشنرزصاحبان کو مذید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر دئیے جانے والے اہداف کی تکمیل کے حوالے سے سٹاف کی کارکردگی کو چیک کیا جائے اور جہاں کہیں کمی بیشی ہو اسے فورا درست کیا جائے۔ ان امورز میں کسی قسم کا سمجھوتہ ، سستی اور کاہلی ہر گز برداشت نہیں