کینیڈا: 90 ہزارغیر ملکی طلبہ کو مستقل رہائش دینے کا اعلان

کینیڈا کے وزیر امیگریشن نے 90 ہزار غیر ملکی طلب علموں اور ہیلتھ کے شعبے سے وابستہ ورکرز کو مستقل رہائش دینے کا اعلان کیا ہے۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر امیگریشن وزیر مارکو مینڈی سینو کا کہنا تھا کہ کینیڈا نے 90 ہزار غیرملکی طلبہ اور ورکرز کو مستقل رہائش دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں کینیڈا میں بعض پاکستانی طلبہ کو بھی سہولت ملنے کا امکان ہے۔ امیگریشن وزیر کا کہنا ہے کرونا وبا کے دوران خدمات انجام دینے والوں کو مستقل رہائش دی جائے گی۔ مستقل رہائش کا پروگرام 6 مئی سے نافذ العمل ہوگا۔

کینیڈا کے امیگریشن وزیر کے مطابق ہیلتھ کیئر سمیت مختلف شعبوں میں ایک سال کام کا تجربہ رکھنے والے افراد اہل ہوں گے۔ گزشتہ 4 سال کے دوران پوسٹ سیکنڈری ڈگری حاصل کرنے والے گریجویٹس بھی اس پروگرام کے اہل ہوں گے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 2020 میں کینیڈین حکومت کی جانب سے اگلے 3 سالوں میں 12 لاکھ سے زائد نئے غیر ملکیوں کو ملک میں آباد کرنے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

مارکو مینڈیسینو کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ملک میں افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ مارکو کا مزید کہنا تھا کہ حکومت 2021 میں نئی مستقل سکونت کیلئے 4 لاکھ ایک ہزار، 2022 میں 4 لاکھ 11 ہزار اور 2023 میں 4 لاکھ 21 ہزار درخواستیں منظور کرے گی۔ دوسری جانب امیگریشن پالیسی ریسرچر رابرٹ فیلکونر نے کہا تھا کہ حکومت اپنے اس ٹارگٹ کو پورا کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو غیرملکیوں کو کینیڈا میں آباد کرنے کا 1911 کے بعد یہ بلند ترین ریکارڈ ہوگا

اپنا تبصرہ لکھیں