EDO F and P

مہنگی کھاد بیچنے والے 66 دکانداروں کو 4 لاکھ 69 ہزار روپے جرمانہ

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس حافظ غلام مرتضیٰ نے کہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، کسانوں کو سہولتیں فراہم کئے بغیر زرعی شعبے میں ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر آفس میں ضلعی زرعی ایڈوائزری اور ٹاسک فورس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

منڈی بہاﺅالدین( ایم.بی.ڈین نیوز 19نومبر 2022) اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) شیخ محمداقبال، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (توسیع) محمد افضل، کسان بورڈ کے نمائندوں سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ قبل ازیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) شیخ محمد اقبال نے اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے معیاری کھادوں کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے بتایا کہ مارکیٹ میں کھادوں کا وافر سٹاک موجود ہے اور کھاد کی کوئی قلت نہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں سونا یوریا، سرسبز، ببر شیر، اینگرو کھاد 2 ہزار 250 روپے بوری اورڈی اے پی10 ہزار 452 روپے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے ابتک کھادوں کی قیمتوں کے حوالے سے 237انسپکشنز کی گئیں ،مہنگی کھادیں بیچنے پرایک دکاندار کے خلاف ایف آئی آردرج کرائی گئی جبکہ 66 دکانداروں کو 4 لاکھ69 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔

اسی طرح مختلف کھادوں کے 95 سیمپل لے کر لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھجوائے گئے ۔ جن میں سے 45سیمپل کا رزلٹ آنے پر 40 سیمپل کلیئر قرار دئیے گئے جبکہ 5سیمپل غیر معیاری قرار دئیے گئے ، جس پر ان 5 کھاد مالکان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرا دی گئی ہیں ۔ انہوں نے اجلاس کو زرعی ایمرجنسی پروگرام کے پیداواری مقابلہ جات، نمائشی پلاٹس اور سبسڈیز پر زرعی مشینری کی فراہمی کے بارے میں بھی کئے گئے اقدامات سے تفصیلی آگاہ کیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت نے مزید بتایا کہ کسانوں کی آگاہی کے حوالے سے سیمینارز منعقد کئے جا رہے ہیں اور آگاہی پمفلٹس بھی تقسیم کئے جا رہے ہیں ۔ جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حافظ غلام مرتضیٰ نے کہا کہ حکومتی پالیسی کے تحت کاشتکاروں کے مفاد کا بھر پور تحفظ کرتے ہوئے کسی کو بھی مہنگی کھاد بیچنے اور ذخیرہ اندوزی کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ سموگ سے تحفظ کیلئے فصلوں کی باقیات کو جلانے سے گریز کریں کیونکہ زمین پرباقیات کو جلانے سے نامیاتی اجزاء کی کمی سے زمین کی طاقت ختم ہو جاتی ہے۔ کسان دھان کے مڈھوں کو زمین میں ملا کر زمین کی ذرخیزی میں اضافہ کریں اور بہتر پیداوار حاصل کریں۔ اس موقع پر کسان بورڈ کے نمائندوں نے کسانوں کے مسائل اور ان کے حل کیلئے گزارشات بھی پیش کیں جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکموں کے افسران کو گزارشات حل کرنے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں