کنگ چوک روڈ ٹرانزٹ پوائنٹ پر انسداد پولیو مہم کا افتتاح

منڈی بہاو الدین(ایم.بی.ڈین نیوز 11جنوری 2021 ) ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا نے کہا ہے کہ پولیو سے پاک پاکستان ہم سب کا اصل ہدف ہے، دنیا نے پولیو سے نجات حاصل کر لی ہے اب ہمیں اس کے خاتمے کیلئے قومی فریضہ کے طور پر تمام توانائیاں صرف کرنا ہوں گی، انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران کورونا ایس پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور ہر بچے کو پولیو ویکسین دینے سے قبل ہاتھوں کو سینٹائزڈ کیاجائے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے آج یہاں کنگ چوک روڈ ٹرانزٹ پوائنٹ پر 5سال سے کم عمر بچوں کو پولیوویکسین کے قطرے پلا کر پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سی ای او ہیلتھ (ڈی ایچ اے ) ڈاکٹر محمد الیاس گوندل، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرڈاکٹر افتخار احمد،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شکیل اقبال بٹ، ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر خالد عباسی، ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے پولیو/ای پی آئی رافعہ ناہید،پرسنل اسسٹنٹ ٹو سی او ہیلتھ ارسلان رﺅف کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

اس موقع پرسی او ہیلتھ ڈاکٹر محمد الیاس گوندل نے بتایا کہ ضلع منڈی بہاﺅالدین میں11جنوری سے لے کر 15جنوری 2021 تک جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم میں پانچ سال تک کی عمر کے 2لاکھ 70ہزار 815بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے اور پولیو مہم کے دوران بچوںکو وٹامن اے کے کیپسول بھی دئیے جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں محکمہ صحت کی 70 فکسڈ، 721 موبائل ٹیمیں، 43ٹرانزٹ، 70یو سی ایم اوز، 162ایریا انچارجز جبکہ 1830پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔

جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پولیو مہم کی کامیابی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے قطرے پلانے کیلئے محکمہ صحت کی ٹیموں سے تعاون کریں تاکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو اس خطرناک اور موذی مرض سے محفوظ رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت کے مطابق ضلع میں پولیو کے خلاف قومی مہم کو جذبہ حب الوطنی کے تحت مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران کورونا ایس او پیز کا مکمل خیال رکھا جائے اور قطرے پلانے والی ٹیموں کی روزانہ کی بنیاد پر سکریننگ کی جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ٹیموں کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ بھی کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی علاقہ ایسا نہ رہے جہاں پولیو ٹیم نہ پہنچی ہو اور نہ ہی کوئی بچہ پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جانے سے محروم رہ جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں