ملکوال (نامہ نگار) مرکزی انجمن تاجران ملکوال کی ممبر قومی اسمبلی ناصر اقبال بوسال کے ہمراہ کمشنر گوجرانوالہ سید نوید حیدر شیرازی سے ملاقات، کمشنر نے درمیانی بازار کی دکانوں کے کاغذات کی ایک ہفتہ میں جانچ پڑتال کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔
تفصیلات کیمطابق ملکوال شہر کی بڑی مارکیٹ المعروف درمیانی بازار کے معاملے میں مرکزی انجمن تاجران اور کمشنر گوجرانوالہ سید نوید حیدر شیرازی کے ساتھ ڈی سی آفس منڈی بہاءالدین میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مسلم لیگ ن کے ایم این اے ناصر اقبال بوسال اور معروف قانون دان مظفر اقبال گوندل ایڈووکیٹ بھی شامل تھے۔
اس موقع پر ناصر اقبال بوسال اور مظفر اقبال گوندل ایڈووکیٹ نے تاجروں کی نمائندگی کرتے ہوئے کمشنر کو بتایا کہ درمیانی بازار ملکوال جو لگ بھگ 330 دکانوں پر مشتمل ہے اور ان دکانوں کے مالکان کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں۔ انہوں نے کمشنر سے گزارش کی کہ اس بازار کو نہ گرایا جائے کیونکہ اس سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے اگر اسے منہدم کیا گیا تو سینکڑوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔
کمشنر گوجرانوالہ نے اس مسلہ پر ڈویژنل ویری فیکیشن کمیٹی قائم کر دی اور کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر دکانداروں کی طرف سے جمع کرائے گئے کاغذات کو چیک کرکے رپورٹ دیں۔ یاد رہے کہ مقامی انتظامیہ نے چند روز قبل ملکوال کے درمیانی بازار کی 330 دکانوں کو تجاوزات قرار دے کر گرانے کیلئے بازار میں اعلانات کروائے تھے جس کے بعد مرکزی انجمن تاجران اور مسلم لیگ ن کے ایم این اے ناصر اقبال بوسال اس کاروائی کو رکوانے کیلئے متحرک ہو گئے اور اس سلسلہ میں گزشتہ روز کمشنر اور تاجروں کے درمیان پہلی ملاقات ہوئی ہے۔
بعد ازاں پریس کلب ملکوال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مظفر اقبال گوندل ایڈووکیٹ، مرکزی انجمن تاجران کے نائب صدر خرم شہزاد بھلر اور جنرل سیکرٹری زاہد محمود بھیروی نے کمشنر کے ساتھ ہونے والی بوالی ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ انتظامیہ بازار کو گرانے کا فیصلہ واپس لے گی۔ انہوں نے اس معاملہ میں بھرپور معاونت کرنے پر ممبر قومی اسمبلی ناصر اقبال بوسال کا شکریہ ادا کیا۔
