بھارتی آرٹسٹ نے پاکستان کے مرحوم فوک گلوکارشوکت علی کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کا مجسمہ تیارکیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ مجسمہ بھارتی فنکار منجیت سنگھ کی جانب سے بنایا گیا جن کا تعلق بھارتی پنجاب سے ہے۔ جگر کے عارضے میں مبتلا شوکت علی جمعہ 2 اپریل کو لاہور کے اسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کے بیٹے عمران کے عمران نے بتایا “وہ صحت یاب ہوچکے تھے لیکن 4 ماہ قبل ان کی حالت پھر خراب ہوگئی اور ان کاجگر مکمل طور پر کام کرنا چھوڑ گیا”۔ انتقال سے قبل ان کا علاج 18 روز تک جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: ملکوال سےتعلق رکھنے والے معروف گلوکار شوکت علی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
شوکت علی کے انتقال پر بھارتی پنجاب میں بھی پنجابی ادبی اورلوک برادری نے بھی سوگ منایا، پاکستان کی طرح وہاں بھی ان کے گانےاتنے ہی مشہور تھے۔ شوکت علی کے گائے معروف ترین گانوں میں کیوں دور دوررہندے حضور میرے کولوں ، جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا ، چھلا، کدی تے ہنس بول، تیرا سونے دا کوکا سمیت دیگر بیحد مقبول ہوئے جنہیں سرحد پار بھی یکساں پزیرائی ملی۔
غزل، گیت، قومی ترانے اور وارث شاہ کی ہیرارانجھا ، سیف الملوک سمیت پنجابی لوک گیت گانے والے شوکت علی کا انداز انہیں سب سے منفرد بناتا تھا۔ 1965 کی جنگ کے دوران گایا ہوا ان کا نغمہ ” جاگ اٹھا ہے سارا وطن ” آج بھی لہو گرما دیتا ہے۔ شوکت علی کو 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ کے صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا