Tag: a dollar to pkr

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر دو روز میں 17 روپے سستا ہو گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر دو روز میں 17 روپے سستا ہو گیا

    کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔ آج کاروبار کے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کی کمی ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 323 روپے پر بند ہوا۔ جبکہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 15 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔

    انٹربینک میں ڈالر 307.25 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ گزشتہ روز انٹر بینک ایکسچینج میں ڈالر 307.10 روپے پر بند ہوا۔ گزشتہ چند روز میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی کے باعث ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ پاکستان بزنس کونسل نے روپے کی قدر میں تیزی سے کمی کو پاکستان کے لیے بدترین طوفان قرار دیا ہے۔

    گزشتہ روز وفاقی حکومت نے ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کے لیے ایکسچینج کمپنیوں کے باہر سادہ لباس میں افسران کو تعینات کیا تھا۔ بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ایکسچینج کمپنیوں میں ڈالر کی خرید و فروخت کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی تھی۔

    مارکیٹ میں ڈالر کی فراوانی ہے۔ بیچنے والے زیادہ ہیں اور خریدار کم۔ اس حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ہم نے انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ ایکسچینج کمپنیوں کے باہر سادہ کپڑوں میں افسران تعینات کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے اراکین نے شکایت کی تھی کہ بلیک آؤٹ مافیا کے ایجنٹ ایکسچینج کمپنیوں میں آنے والے لوگوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ بلیک مافیا باہر سے ایکسچینج کمپنیوں میں ڈالر خریدنے اور بیچنے والوں کو پکڑتا ہے۔

  • روپیہ مزید سستا، ڈالر تاریخ کی نئی بلندترین سطح پر

    روپیہ مزید سستا، ڈالر تاریخ کی نئی بلندترین سطح پر

    پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں ڈالر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں نرخ 181.73 جبکہ اوپن مارکیٹ میں 182.50 روپے کا ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار کے مطابق منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 48 پیسے (0.26 فیصد) اضافے سے 181 روپے 73 پیسے کا ہوگیا.

    فاریکس ایسوسی ایشن سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں بھی پاکستانی روپے کی قدر مزید 50 پیسے گر گئی، جس کے بعد امریکی ڈالر کے نرخ ریکارڈ 182.50 روپے تک پہنچ گئے۔

    مرکزی بینک کے مطابق ملک میں امریکی کرنسی کے نرخ گزشتہ 7 روز کے دوران 3.12 روپے بڑھ چکے ہیں، جبکہ مالی سال 21-22ء میں اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 24.09 روپے کمی آچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جون 2022ء تک ڈالر کی قیمت 185 روپے تک جانے کی پیش گوئی کی ہے۔

  • امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا‘انٹربنک میں ڈالر کی قدر178روپے81پیسے ہوگئی. روس یوکرین جنگ‘عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ اور غیریقینی صورتحال ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ ہیں‘آنے والے دنوں میں مزید اضافہ ہوگا.مارکیٹ ذرائع

    کراچی(تازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 09 مارچ ۔2022 ) روس یوکرین جنگ کے باعث دنیا میں تیل کی بلند قیمتوں کے باعث درآمد کنندگان کی جانب سے بڑھتی طلب کی موجودگی میں انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں اب تک کی بلند ترین سطح یعنی 178روپے 81پیسے پر پہنچ گیا ہے اور اس میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے .

    رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے آفیشل ریٹس کے مطابق پیر کو ڈالر 178.13 روپے پر بند ہونے کے بعد گزشتہ روز 48 پیسے یا 0.27 فیصد یومیہ اضافے کے ساتھ 178.61 پر بند ہوا جبکہ آج بدھ کے روز اس کا ریٹ 178روپے81پیسے تک جاپہنچا جو کہ ملکی تاریخ کی بلند ترین شرح تبادلہ ہے.

    انٹربینک ڈیلرز نے بتایا کہ منگل کے روز مارکیٹ کے بند ہونے تک ڈالر کا ریٹ 178 روپے 70 پیسے تھاانٹربینک کے ایک ڈیلر نے کہا کہ طلب کا دباﺅ دن کے ابتدائی گھنٹوں میں شروع ہوا جس نے ڈالر کی قیمت کو بلند کر دیا. انہوں نے کہا کہ سیشن کے اختتام تک دباﺅ جاری رہا بیشتر کرنسی ماہرین کا خیال ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جاری جنگ کے پس منظر میں بیرونی محاذ پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ڈالر کا بلندی کی جانب سفر برقرار رہے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کا پاکستان سے براہ راست کوئی تعلق نہیں لیکن بین الاقوامی منڈیوں میں تیل اور اشیا کی قیمتیں بڑھنے کے سبب ڈالر کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ادھراسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی تازہ ترین معلومات سے پتا چلتا ہے کہ ملک کو اب تک روشن ڈیجیٹل اکاﺅنٹ (آر ڈی اے) کے ذریعے 3 ارب 6 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے.

    اسٹیٹ بینک کے گورنر نے حال ہی میں کہا کہ آر ڈی اے کی رقم براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے حاصل کردہ قرضوں سے زیادہ ہے تفصیلات سے پتا چلتا ہے کہ آر ڈی اے کی زیادہ تر سرمایہ کاری نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے لیے ہے جوکہ فروری کے آخر تک 2 ارب 4 کروڑ 94 لاکھ تک بڑھ گئی تھی

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر پہلی بار 180 روپے سے بھی تجاوز کرگیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر پہلی بار 180 روپے سے بھی تجاوز کرگیا

    کراچی: کرنسی کی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے نرخ تاریخ میں پہلی بار 180 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔

    ایکسپریس نیوز کے مطابق درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ برقرار رہنے کے باعث جمعرات کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اڑان جاری رہی اور کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کی قدر میں زبردست اتار چڑھاؤ کا رجحان رہا جس سے ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ 180 روپے سے بھی تجاوز کرکے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 178 روپے سے بھی تجاوز کرکے 178.19 روپے کی سطح تک پہنچ گئی تھی تاہم دوپہر کے بعد ڈیمانڈ گھٹتے ہی ڈالر کے انٹربینک ریٹ 178 روپے سے نیچے آگئے۔ نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 18 پیسے کے مزید اضافے سے 177.60 روپے کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 80 پیسے کے اضافے سے 180.30 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طول اختیار کرنے سے قرضوں کی قسط کے اجراء میں تاخیر کے علاوہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے اور ادائیگیوں کا توازن بگڑنے سے ڈالر کی اڑان تھم نہیں رہی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اشیائے خوردونوش کی قلت کی وجہ سے پاکستان کا درآمدی بل بڑھ گیا ہے جس کے نتیجے میں ڈیمانڈ یومیہ بنیادوں پر بڑھتی جاری ہے اور ان عوامل کے باعث ڈالر تاریخ کی بلندیوں کو چھو رہا ہے