facebook down

کیا فیس بُک کی بندش کے دوران 1.5 ارب صارفین کا ڈیٹا واقعی چوری ہوگیا؟

سلیکان ویلی: فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سات گھنٹے تک مسلسل بندش کے بعد سے یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ نامعلوم ہیکرز نے اس دوران 1.5 ارب سوشل میڈیا صارفین کا ڈیٹا چوری کرلیا ہے جسے ’’ڈارک ویب‘‘ میں فروخت کےلیے رکھ دیا گیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟

اس بارے میں آن لائن سیکیورٹی اور پرائیویسی کی ویب سائٹ ’’پرائیویسی افیئرز‘‘ نے ایسی خبروں میں دیئے جانے والے حوالہ جات اور کیے گئے دعووں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔

’’پرائیویسی افیئرز‘‘ کے بانی اور سی ای او، مکلوس زولٹان نے اپنے تازہ بلاگ میں محتاط تجزیئے کے بعد بتایا ہے کہ ان نام نہاد ’’خبروں‘‘ میں کوئی صداقت نہیں، اور ان کے ثبوت میں جو حوالہ جات پیش کیے گئے ہیں وہ سب کے سب اس طویل سوشل میڈیا بندش (سوشل میڈیا آؤٹیج) سے بہت پہلے کے ہیں۔
زولٹان نے ڈارک ویب پر 22 ستمبر 2021 کے روز لگائے جانے والے ایک اشتہار کے حوالے سے بتایا کہ مبینہ طور پر یہ واردات چند ماہ پہلے ہوئی تھی جس میں ڈیڑھ ارب فیس بک صارفین کے یوزر نیمز، ای میل، لوکیشن، جنس، فون نمبر اور یوزر آئی ڈیز چوری کیے گئے تھے۔

یہ تمام ڈیٹابیس صرف پانچ ہزار ڈالر میں فروخت کےلیے رکھا گیا تھا جو ڈارک ویب کے لحاظ سے بالکل درست رقم ہے کیونکہ یہاں قیمتی معلومات اکثر کوڑیوں کے مول فروخت ہوتی ہیں۔ ایک ڈارک ویب صارف نے شکایت کی کہ اس نے ہیکرز کو مطلوبہ رقم ادا کردی تھی لیکن اب تک اسے یہ ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا ہے جبکہ ہیکرز اسے کوئی جواب بھی نہیں دے رہے۔

زولٹان نے اپنے بلاگ میں یہ بھی بتایا ہے کہ انٹرنیٹ پر چھوٹے موٹے ہیکروں نے اس صورتِ حال کا فائدہ اٹھانے کےلیے عام صارفین کو خوفزدہ کرنے والے پیغامات بھیجے ہیں۔ بظاہر یہ پیغامات فیس بُک سیکیورٹی ٹیم کی طرف سے ہوتے ہیں جن کے اختتام پر پاس ورڈ ری سیٹ کرنے کےلیے ایک لنک دیا گیا ہوتا ہے۔ صارف اس لنک پر کل کرکے ’’فیس بُک ہیلپ‘‘ جیسے دکھائی دینے والے ایک پیج پر پہنچ جاتا ہے جہاں وہ اپنا یوزر نیم اور پاس ورڈ جیسے ہی اینٹر کرتا ہے، وہ پیج بند ہوجاتا ہے۔

یہ ہیکروں کا بہت پرانا حربہ ہے جو آج بھی صارفین کی لاپرواہی کی وجہ سے خاصا کامیاب رہتا ہے۔ زولٹان کے تجزیئے اور دیگر مستند ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اوّل تو فیس بُک کے ڈیڑھ ارب صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے والی خبر کا تعلق گزشتہ روز سات گھنٹے تک اس ادارے کے تمام پلیٹ فارمز کی بندش سے کوئی تعلق نہیں؛ اور دوم یہ کہ صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے والی خبر بھی مکمل طور پر درست نہیں

اپنا تبصرہ لکھیں