منڈی بہاءالدین + فیصل آباد (تازہ ترین – اے پی پی۔ 10 دسمبر2021ء) محکمہ زراعت نے وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کاشتکاروں کو سورج مکھی کی کاشت پر5 ہزارروپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی کا اعلان کیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ اعلان کردہ شیڈول کے مطابق زیادہ سے زیادہ رقبہ پر تیلدار اجناس کے زیرکاشت رقبہ میں اضافہ سے اس کی پیداوار میں اضافہ ممکن بنائیں تاکہ ملکی درآمدی بل میں کمی لائی جا سکے۔
محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ سورج مکھی کی موزوں اقسام میں ہائی سن 33، ٹی 40318، ایگورا4، این کے آر منی،یو ایس 666، یو ایس 444، پی اے آر سن 3، آکسن 5264، آکسن5270، ایس 278، ایچ ایس ایف 360 اے،سن7، اوآرآئی سن 648، اوآرآئی سن516 شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کیلئے اچھے اگاؤ والے صاف ستھرے دوغلی(ہائبرڈ) اقسام کے بیج کی فی ایکڑ مقدار 2 تا اڑھائی کلوگرام رکھیں جبکہ سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے اس کی موزوں وقت پر کاشت انتہائی ضروری ہے کیونکہ تاخیر سے کاشت کی صورت میں نہ صرف سورج مکھی کی فی ایکڑ پیداوار بلکہ تیل کی مقدار میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سورج مکھی کی کاشت 20 دسمبرسے31 جنوری جبکہ دوسرے مرحلے میں بہاول پور،رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، لیہ، لودھراں، راجن پور، بھکر، وہاڑی اور بہاولنگر میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت یکم تا 31 جنوری تک مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میانوالی، سرگودھا، خوشباب، جھنگ، ساہیوال، اورکاڑہ، فیصل آباد، سیالکوٹ،گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ،منڈی بہاؤالدین،قصور، ننکانہ صاحب، ناروال، اٹک،راولپنڈی، گجرات،چکوال میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت15 جنوری سے15 فروری تک مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہاولپور، رحیم یار خاں،خانیوال، ملتان، وہاڑی، بہاولنگر، مظفر گڑھ اور ڈیرہ غازیخان کے کاشتکار ہائبرڈ اقسام ہائی سن 33، ہائی سن 39، این کے 278، ایف ایچ 331، ڈی کے 4040، جی 101، 64-A-93 کی کاشت یکم جنوری سے شروع کر کے 31 جنوری تک مکمل کر لیں اور کاشت کیلئے بھاری میرا زمین کے انتخاب سمیت شرح بیج کو 2تا اڑھائی کلو گرام فی ایکڑ رکھا جائے جس کا اگاؤ 90 فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکار زمین کی تیاری کیلئے ہل پوری گہرائی تک چلائیں تاکہ پودے کی جڑیں گہرائی تک جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھے اگاؤ کیلئے صاف ستھرے و دوغلے بیج کے انتخاب سمیت فصل کو قطاروں میں کاشت اورقطاروں کا درمیانی فاصلہ سوا دو تااڑھائی فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ آبپاشی علاقوں میں 12 انچ رکھا جائے اور اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ بیج وتر میں کاشت کیا جائے اور بیج کی گہرائی زیادہ سے زیادہ 2انچ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھیلیوں پر کاشت کرنا ہو تو کھیلیاں رجر سے شرقاً غرباً نکالیں۔ انہوں نے بتایاکہ سن فلاور کو پلانٹر، ٹریکٹر ڈرل یا سنگل روکاٹن ڈرل،پوریا کرایا ڈبلنگ (چوکہ) کے ذریعے بھی کاشت کیا جا سکتا ہے.
