پنجاب میں قومی اسمبلی کے کل حلقوں کی تعداد میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں ہو گی۔ضلع منڈی بہاءالدین کو 2 نشتیں ہی ملیں گی.
پاکستان کے محکمہ مردم شماری کے جاری اعدادوشمار کی روشنی میں پنجاب میں قومی اسمبلی کے کل حلقوں کی تعداد میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں ہو گی۔ تاہم ضلعی سطح پر جہلم کی ایک نشست کم ہو کر گوجرانوالہ کے تحت آئے گی۔
اسی طرح پنجاب کے اضلاع راولپنڈی، سیالکوٹ، ملتان اور لودھراں کی ایک ایک صوبائی نشست کم ہو جائے گی جو راجن پور، بھکر، خوشاب اور قصور کو دی جائے گی۔ لاہور کے حصے میں قومی نشستوں کی سب سے زیادہ تعداد 14 ہو گی۔
فیصل آباد 10 راولپنڈی 7، گوجرانوالہ 7، ملتان 6، مظفر گڑھ 6، رحیم یار خان 6، بہاؤلپور 5، سرگودھا 5، سیالکوٹ 5، ڈیرہ غازی خان 4، بہاؤل نگر 4، وہاڑی 4، خانیوال 4، اوکاڑہ 4، قصور 4، شیخوپورہ 4، گجرات 4، راجن پور 3، جھنگ 3، ساہیوال 3، ٹوبہ ٹیک سنگھ 3، چکوال 2، اٹک 2، ناروال 2، منڈی بہاؤالدین 2، خوشاب 2، میانوالی 2، بھکر 2، ننکانہ صاحب 2، پاک پتن 2، چنیوٹ 2، لودھراں 2، لیہ 2، جہلم 1، حافظ آباد کو 1 نشست ملے گی۔
صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی تقسیم درج ذیل ہو گی۔ لاہور 30، فیصل آباد 21، راولپنڈی 14، گوجرانوالہ 14، رحیم یار خان 13، ملتان 12، مظفر گڑھ 12، بہاؤلپور 10، قصور 10، سرگودھا 10، سیالکوٹ 10، شیخوپورہ 9، اوکاڑہ 8، خانیوال 8، وہاڑی 8، بہاول نگر 8، ڈیرہ غازی خان 8، ساہیوال 7، جھنگ 7، گجرات 7، راجن پور 6، ٹوبہ ٹیک سنگھ 6، اٹک 5، ناروال 5، پاک پتن 5، بھکر 5، لیہ 5، چکوال 4، منڈی بہاؤالدین 4، خوشاب 4، میانوالی 4، چنیوٹ 4، ننکانہ صاحب 4، لودھراں 4، حافظ آباد اور جہلم کو 3,3 نشستیں ملیں گی
قومی اسمبلی کی اوسط آبادی 905،595 ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کی اوسط آبادی 429،929 ہے۔