ایک اور ماں کی گود صرف اس وجہ سے اجڑ گئی کہ جو انجکشن ڈرپ میں ڈال کر لگانا تھا وہ مبینہ طور پر ڈائریکٹ 8 ماہ کے بچے کو لگا دیا گیا. ستم ظریفی یہ کہ کوئی اس غلطی مانے کو تیار نہیں.
منڈی بہاءالدین (ایم.بی.ڈین نیوز 21 اپریل 2022) پولیس نے بھی ڈاکٹر کو یہ کہہ کر گرفتار کیا کہ لوگوں نے روڈ بلاک کر دیا ہے آپ ہمارے ساتھ چلے آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا. پھر وہی ہوا کہ ڈاکٹر کو چند گھنٹوں بعد یہ کہہ کر چھوڑ دیا گیا کہ ڈاکٹروں کی کمیٹی یہ فیصلہ کرے کہ غلطی ہوئی یا نہیں، یعنی کہ بچہ اپنی موت مرا یا ڈاکٹر کی غفلت سے مرا.
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے نومود بچہ جاں بحق، ورثا کا احتجاج
اس سے بات تو واضح ہے کہ اگر فیصلہ ڈاکٹروں کی کمیٹی نے کرنا ہے تو پھر آپ اس کیس کو ختم ہی سمجھے. بے حسی کی انتہا ہے. یہ معاملہ بھی کچھ دن تک دب جائے گا. اور وہ ماں بیچاری ساری زندگی یہ غم نہ بھلا پائے گی. جس کو وہ ہنستا کھیلتا لائی اس کو بے جان واپس لے کر کیسے گئی ہو گی؟