Tag: Sweden

  • سویڈن میں قرآن پاک کے بعد بائبل اور تورات کو بھی جلانے کی اجازت دی گئی

    سویڈن میں قرآن پاک کے بعد بائبل اور تورات کو بھی جلانے کی اجازت دی گئی

    سٹاک ہوم: سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی ناپاک جسارت کے بعد پولیس نے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر بائبل اور تورات کے نسخے جلانے کی اجازت دے دی۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن کی پولیس نے کل ہونے والے احتجاجی مظاہرے کا اجازت نامہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت اسرائیلی سفارت خانے کے باہر بائبل اور تورات کے صحیفے جلانے کی اجازت ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: منڈی بہاؤالدین پریس کلب کے باہر سویڈن میں قران مجید کی بے حرمتی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اور یہودی تنظیموں نے سویڈن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا۔ یہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔

    بائبل جلانے کا اعلان کرنے والے منتظمین نے پولیس کو دی گئی درخواست میں کہا کہ اگر قرآن پاک جلانے کی اجازت ہے تو بائبل کو بھی جلانے کی اجازت دی جائے۔ یہ آزادی اظہار کی حمایت میں ہوگا۔

    پولیس نے اس 30 سالہ شخص کا نام جاری نہیں کیا جس نے بائبل اور تورات کے طومار کو جلانے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ سویڈش پولیس نے کہا ہے کہ ملک کا آئین عوامی اجتماعات کی اجازت دیتا ہے۔

  • منڈی بہاؤالدین پریس کلب کے باہر سویڈن میں قران مجید کی بے حرمتی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    منڈی بہاؤالدین پریس کلب کے باہر سویڈن میں قران مجید کی بے حرمتی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    منڈی بہاؤالدین پریس کلب کے باہر سول سوسائٹی کا سویڈن میں قران مجید کی بے حرمتی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ۔سٹی ہسپتال تا پریس کلب سول سوسائٹی کی احتجاجی ریلی نکالی گئی

    احتجاج میں مختلف سیاسی جماعتیں، احساس گروپ انجمن تاجران کے عہدیداران، پاکستان کسان اتحاد کے عہدیداران ، جماعت اسلامی کے قائدین، سیاسی قائدین،اسلامک لائر مومنٹ کے قیادین، اسلامی جمعیت طلباء تحریک منہاج القرآن، صحافی برادری، ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا اور اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک جگہ اکھٹے ہوکر سویڈن کیخلاف سخت موقف اختیار کیا.۔

    Protest against desecration of Holy Quran in Sweden

    حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ سویڈش سفیر کو فوری ملک بدر کیا جائے اور سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ یہ شرمناک حرکت کرنے والوں کو سزا دیں اور امت مسلمہ سے معافی مانگیں ۔ اس موقع پر رستم علی نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہر سال مسلمانوں کے جذباتوں کو ٹھیس پہنچائی جاتی ہے کبھی فرانس کبھی انڈیا اور اب سویڈن میں قران مجید کی بے حرمتی کی گئی ایسا کیوں ہوتا اتنی بے خوفی کیوں اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم مسلمان تقسیم ہو چکے ہیں امت مسلمہ کا اتفاق ہی ہماری طاقت ہے ہمیں ایک آواز بننا ہوگا ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے سول سوسائٹی کی طرف سے احتجاج کی کال دی تھی اس کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ ہم اپنی سیاسی پارٹیوں ، گروپ بندیوں سے ہٹ کر سب ایک جگہ اکٹھے ہو کر احتجاج ریکارڈ کرائیں اور پیغام دیں کہ دین کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں.جن لوگوں نے مثبت سوچ کو فروغ دیا اور مل کر ایک آواز بن کر ابھرے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔