حکومت نے کھاد کی قیمت میں389 روپے کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا. کھاد کے50 کلو تھیلے کی قیمت1768روپے مقرر کی گئی تھی، اب کھاد کا تھیلا پرانی قیمت پر ہی ملے گا.
اسلام آباد (تازہ ترین۔ 31 مئی 2022ء) وفاقی حکومت نے کھاد کی قیمت میں389 روپے کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، کھا کے 50 کلو تھیلے کی ریٹیل قیمت 1768روپے مقرر کی گئی تھی جس کا اطلاق فوری طور پر کیا گیا تھا۔ جیو نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے کھاد کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے، نوٹیفکیشن واپس لینے کیلئے ایس آراو جاری کردیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت نے کھاد کے 50 کلو تھیلے کی ریٹیل قیمت 1768روپے مقرر کا جاری نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے، اس کا اطلاق فوری اور7 جولائی 2022 تک کیلئے تھا۔ اب 50 کلو کھاد کا تھیلا پرانی قیمت پر ہی ملے گا۔ یاد رہے 27 مئی کو وفاقی حکومت نے 50 کلو کھاد کے تھیلے کی سرکاری قیمت مقرر کی تھی۔ ملک بھر کے کسانوں کو ریلیف دینے کے لئے 50 کلو یوریا کھاد کے تھیلے کی سرکاری قیمت ایک ہزار 768 روپے مقرر کی کی گئی تھی جس کو 7 جولائی 2020ء تک نافذ العمل رہنا تھا۔
اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ حکومت نے یوریا کھاد کی مد میں کسانوں کو 389 روپے کی سبسڈی فراہم کی ہے جبکہ سرکاری سطح پر یوریا کھاد کی قیمت مقرر کرنے سے مڈل مین کا کردار ختم ہوو جائے گا۔ واضح رہے کہ حکومتی اقدام سے قبل یوریا کھاد کا تھیلہ 2200 روپے میں فروخت کیا جا رہا تھا۔
وفاقی حکومت نے اپنے اس فیصلے پر عملدرآمد کیلئے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کردی ہیں اور انہیں حکم دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبے میں کھاد کے زخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کارروائیاں عمل میں لائیں۔ دوسری جانب 28 مئی کو وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف منصوبوں، اشیائے خوردونوش اور دیگر کیلئے گرانٹس کی منظوری دی گئی، اجلاس میں چین سے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی.
ای سی سی نے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس میں 20 لاکھ میٹرک ٹن گندم حکومتی سطح پر درآمد کی جائے گی، 10لاکھ میٹرک ٹن گندم بین الاقوامی ٹینڈر کے ذریعے خریدی جائے گی، ای سی سی نے صوبوں سے بھی گندم کی ضروریات کا تخمینہ طلب کرلیا ہے۔ پاکستان ایٹمی توانائی کے دو منصوبوں کی تعمیر میں توسیع کی منظوری بھی دی گئی،منصوبوں میں توسیع کا مقصدچین سے 38 کروڑ 30 لاکھ ڈالر قرض یقینی بنانا ہے