آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.3 ارب ڈالر کی منظوری دے دی۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے پاکستان کے لیے ای ایف ایف کرنٹ لون پروگرام کی تیسری قسط کی منظوری دے دی۔ پاکستان کو 37 ماہ کا موجودہ قرضہ پروگرام ستمبر 2024 میں ملا تھا۔ زرمبادلہ کی کمی سے دوچار پاکستان کے لیے بڑی خبر آ گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر سے زائد وصول کرنے کے راستے پر ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پیر کو پاکستان کے لیے 1.3 بلین ڈالر کی منظوری دی۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا پیر کو واشنگٹن میں اجلاس ہوا، جس میں پاکستان کے لیے تقریباً 1.3 بلین ڈالر کی نئی قسط کی منظوری دی گئی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کی تیسری قسط میں 1 ارب ڈالر سے زائد کی رقم ملے گی۔ ذرائع کے مطابق 1.3 بلین ڈالر کی منظوری کے بعد اسے 200 ملین ڈالر سے زائد کی پہلی قسط بھی مل جائے گی۔ نئی قسط کے بعد پاکستان کو قرض کے دونوں پروگراموں کے تحت ملنے والی کل رقم 3.3 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
پاکستان کو پہلے ہی ای ایف ایف پروگرام کی دو قسطیں موصول ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے دوسرے اقتصادی جائزے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ آئی ایم ایف نے قرضوں کے جاری پروگرام پر عملدرآمد کو مضبوط قرار دیا ہے۔ جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف کو اقتصادی اصلاحات پر عمل درآمد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو موجودہ 37 ماہ کا قرضہ پروگرام ستمبر 2024 میں ملا تھا، موجودہ قرضہ پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط ستمبر 2024 میں موصول ہوئی تھی، جب کہ ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط مئی 2025 میں موصول ہوئی تھی۔
