یونان کشتی حادثہ، منڈی بہاوالدین کے نوجوان کی میت گھر پہنچ گئی

Share

Share This Post

or copy the link

یونان کشتی حادثہ، میتوں کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری، معز صدیق کو سپرد خاک کر دیا گیا۔منڈی بہاوالدین کے رہائشی نوجوان کی میت بھی گھر پہنچ گئی، گھر میں کہرام مچ گیا.

یونانی کشتی حادثے میں جن افراد کا ڈی این اے میچ ہوا ان کی میتیں پاکستان پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حادثے میں اب تک 15 پاکستانیوں کے ڈی این اے میچ ہوچکے ہیں جن میں سے 4 کی میتیں گجرات پہنچ چکی ہیں۔

قاسم آباد کے معاذ صدیق جن کی میت لاہور ایئرپورٹ سے ان کے لواحقین نے وصول کی، نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔ محفوظ مستقبل کے میٹھے خوابوں نے کسی کے سر کا سہارا اور کسی کے بڑھاپے کا سہارا چھین لیا۔ اس سے قبل گجرات کے نواحی گاؤں سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ عدنان کی لاش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی جانے کا خواہشمند دو بچوں کا باپ انسانی سمگلنگ کی بھینٹ چڑھ گیا

چار بچوں کا باپ عدنان اپنی غربت مٹانے کے لیے غیر قانونی طور پر اٹلی جاتے ہوئے یونانی سمندر میں اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ اس موقع پر چھوٹے بھائی سلیمان نے دوسروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ نوجوانوں سے کہوں گا کہ یورپ جانے کے لیے غلط راستہ اختیار نہ کریں۔

اب تک 8 افراد کی لاشیں واپس آچکی ہیں۔ 3 کا تعلق گوجرانوالہ جبکہ 4 کا گجرات اور ایک کا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے۔ درجنوں خاندان اب بھی اپنے پیاروں کی لاشوں کے منتظر ہیں۔ یونان میں حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 350 پاکستانی سوار تھے جن میں سے 12 خوش قسمتی سے بچ گئے۔

0
happy
Happy
0
sad
Sad
0
annoyed
Annoyed
0
surprised
Surprised
0
infected
infected
یونان کشتی حادثہ، منڈی بہاوالدین کے نوجوان کی میت گھر پہنچ گئی

You can subscribe to our newsletter completely free of charge.

Don't miss the opportunity and start your free e-mail subscription now to be informed about the latest news.

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Install App

By installing our application, you can access our content faster and easier.

Login

Mandi Bahauddin News منڈی بہاءالدین نیوز Log in or create an account now to benefit from its privileges, and its completely free.!