غزہ: اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 28 فلسطینی شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے یورپی اسپتال کے احاطے پر 9 بنکر بسٹر بم گرائے، جن کے دھماکوں سے زمین پھٹ گئی اور اسپتال کے قریب کھڑی بس زمین میں دھنس گئی۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حملے کا ہدف حماس کے رہنما تھے، جو مبینہ طور پر ہسپتال کے نیچے زیر زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس میں تھے۔ فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حماس کے ممتاز رہنما یحییٰ سنوار کے بھائی محمد سنوار کو ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی۔
اسرائیلی فوج نے زخمیوں کو اسپتال لے جانے والوں پر بھی بمباری کی جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ لینڈ سلائیڈنگ اور بم دھماکوں سے لرز اٹھا۔ ہسپتال کے اندر اور اطراف میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اس وقت مشرق وسطیٰ کے دورے پر سعودی عرب میں ہیں، حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: “غزہ کے لوگ بہتر مستقبل کے مستحق ہیں۔ یہ ڈراؤنا خواب ختم ہونا چاہیے۔ میں دنیا بھر میں امن چاہتا ہوں۔”
ٹرمپ نے کہا کہ وہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں اور دہشت گردی کی وجہ سے خطے میں معصوم جانوں کا ضیاع ناقابل برداشت ہے۔
