لاہور: گزشتہ اور رواں سال 121ٹرین حادثات جن میں مسافر ٹرینوں کے 25،بغیرآدمی پھاٹک پر 27، ٹریک پرازخود قائم راستوں سے17ٹرین حادثے،مال بردار ٹرینوں کے 43 اورانجنوں میں آگ لگنے کے 3 حادثات شامل ۔
گزشتہ سال30 اکتوبرکوچلتی تیزگام میں آگ لگنے سے 75 افراد جاں بحق ، 15اکتوبرکندھ کوٹ کے مقام پر خوشحال خاں خٹک ٹرین رکشہ سے ٹکرانے 9افراد جاں بحق ہوئے ، حادثات محکمہ کو کروڑوں روپے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا لیکن اس دوران کسی کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی اور متعدد انکوائریاں ابھی تک زیرالتواء ہیں، تخریب کاری کی وجہ سے بھی متعدد مقامات پر ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا گیا اور 121 زائد حادثے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ریلوے کی جانب سے ٹرین حادثات کی رپورٹ بھی جاری کی گئی۔
19اکتوبر کو ہزارہ ایکسپریس ٹرین کے نیچے آکر تین افراد ، 30جنوری کو واربرٹن کے مقام پر ان مینڈ لیول کراسنگ پر مال بردار ٹرین رکشے سے ٹکرا نے دو بچوں سمیت4افراد جاں بحق ،گزشتہ سال 27فروری کو رحیم یارخان ریلوے سٹیشن کے قریب مال بردار ٹرین کی 7بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
گزشتہ سال21 مئی کو گرین لائن ٹرین لاہور واشنگ لائن کے مقام پر مال بردار ٹرین سے ٹکرا ،27مئی کو ریلوے ٹریک پر دھماکہ کیا گیا ،یکم جولائی کو وہاڑی کے مقام پر ان مینڈ لیول کراسنگ پر ٹرین کار سے ٹکرا نے 4افراد جاں بحق ،15 جولائی کو بوریوالہ کے مقام پر ٹرین رکشے سے ٹکرا نے 3افراد جاں بحق ،4ستمبر کو سکھر کے مقام پر ریلوے ٹریک کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا ۔