PKvsAUS

ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ریکارڈز

قومی کرکٹ ٹیم کی بات کی جائے اور ریکارڈز کا حوالہ نہ ہو ایسا ممکن نہیں، ٹی20ورلڈ کپ اب بھی جاری ہے تاہم دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے شکست کے بعد قومی ٹیم کا سفر یہاں ختم ہوگیا ہے۔

ٹی20ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے کچھ منفرد ریکارڈز بھی اپنے نام کیے ہیں، ان کا ذکر کرتے چلیں تو بطور ٹیم پاکستان وہ دنیا کی پہلی ٹیم ہے جس نے لگاتار 6 ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں اپنی پلیئنگ الیون تبدیل نہیں کی۔ کپتان بابراعظم اور وکٹ کیپر بلےباز محمد رضوان نے قومی ٹیم کی جانب سے ٹی20ورلڈ کپ میں اوپننگ کرتے ہوئے 6 میچز میں 5 سنچری پارٹنرشپس قائم کیں جو ایک ریکارڈ ہے۔

یہ بھی دیکھیں: بابر اعظم نے ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر قبضہ کرلیا

اسی طرح ایک بھارت کے کیخلاف ایک 152 رنز سے زائد کی اوپننگ پارٹنر شپ دونوں کھلاڑیوں نے بنائی اور ریکارڈ قائم کیا جبکہ ایونٹ میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی۔ ٹی20ورلڈکپ میں کپتان بابراعظم نے بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کے بھی کئی ریکارڈز کو اپنے نام کیا، ان میں ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں تیز ترین ڈھائی ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا اور محض 62 اننگز میں 49.02 کی اوسط سے 2ہزار 500 رنز بنائے جبکہ بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے اتنے ہی رنز 68 اننگز میں اسکور کیے تھے۔

Pakistani players

بابراعظم نے بطور کپتان 14 نصف سنچریاں اسکور کرکے بھارتی کپتان ویرات کوہلی کی 13 نصف سنچریوں کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ اسی طرح بابراعظم نے جنوری 2018 کے بعد آئی سی سی ٹی20 رینکنگ میں دوبارہ پہلی پوزیشن حاصل کی۔ وکٹ کیپر بلےباز محمد رضوان سال 2021 میں ایک ہزار ٹی20 انٹرنیشنل رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ ٹی20 کرکٹ میں ایک سال میں سب سے زیادہ کیچز کرنے والے سابق بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا ریکارڈ بھی توڑا، دھونی نے 2016 میں ایک سال میں 39 کیچز پکڑے تھے۔

جارح مزاج بلےباز آصف علی نے افغانستان کیخلاف میچ میں ایک اوور میں چار چھکے لگاکر قومی ٹیم کو فتحیاب کرایا۔ جس کے بعد آئی سی سی نے انہیں پلئیر آف دی منتھ کے لیے نامزد کیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف 18 بالز پر 54 رنز کی اننگز کھیل کر بھارتی پلئیر کےایل راہول کا ریکارڈ برابر کیا، ملک کی اننگز میں 6 چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔

اس کے علاوہ پاکستان نے ٹی20ورلڈ کپ کے 6 میچز کھیلے 5 میں کامیابی سمیٹی جبکہ انوکھی بات یہ تھی کہ تمام میچوں میں قومی ٹیم کےلیے الگ کھلاڑی نے ٹیم کو انفرادی کارکردگی سے ’’مین آف دی میچ‘‘ کا اعزاز حاصل کی.

اپنا تبصرہ لکھیں