asad umar

وزیراعظم کو موصول خط چیف جسٹس کےسامنے رکھنے کوتیار ہیں،اسدعمر

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم قوم کو یقین دلانے اور تصدیق کیلئے دھمکی آمیز مراسلہ چیف جسٹس پاکستان کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسدعمر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کی کوششوں ميں بيرونی ہاتھ ملوث ہے۔ ہوئے اسدعمر کا کہنا تھا کہ مراسلے ميں دو ٹوک الفاظ ميں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر عمران خان کے خلاف تحريک عدم اعتماد ناکام ہوتی ہے اور عمران خان وزيراعظم کے عہدے پر قائم رہتے ہيں تو خوفناک نتائج ہوں گے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آزاد خارجہ پاليسی کيخلاف بيرونی کرداروں ميں سے ايک نواز شريف بھی ہيں، نوازشريف لندن ميں بيٹھ کر کس کس سے ملاقاتيں کررہے ہيں وزيراعظم عمران خان مناسب وقت پر خود قوم کو بتاديں گے۔ انہوں نے کہا کہ کہ مراسلے اعلیٰ ترین فوجی قیادت تک محدود ہے، مراسلے کی تاريخ عدم اعتماد کی تحريک پيش ہونے سے پہلے کی ہے اور مراسلے کی باتيں براہ راست پاکستان کی خارجہ پاليسی سے جڑی ہوئی ہيں۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ بيرونی ہاتھ اور عدم اعتماد کی تحريک آپس ميں جڑے ہيں۔ انھوں نے کہا کہ نوازشريف لندن ميں بيٹھے ہوئے ملاقاتيں کررہےہيں ان ملاقاتوں کا نتيجہ يہاں عدم اعتماد کی صورت ميں نظر آرہا ہے۔ اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ مزید کہا کہ اراکین قومی اسمبلی کو يہ نہيں معلوم کہ عدم اعتماد کی تحريک کے پيچھے کيا عناصر ہيں، مجھے يقين ہے وہ يہ نہيں چاہتے کہ پاکستان کی خودداری پر کوئی اثر آئے۔

وزیراعظم کو دھمکی آمیز خط کب اور کس نے بھیجا؟

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کہ جج نہيں بڑے ہونے کی حيثيت سے مراسلہ چيف جسٹس سے شئير کرنا چاہتے ہيں ۔ عمران خان دلير آدمی ہے وہ لوگوں کے سامنے چيزيں رکھتا ہے عمران خان ايسا ليڈر ہے جوعوام سے جڑٓا ہوا ہے اور کاليں نہيں ليتا۔

فواد چوہدری نے مزيد کہا کہ خط ميں نتائج کا ذکر کيا گيا ہے کہ عمران خان کی سياست اسے کہاں لے جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشريف کی اسرائيلی سفارتکارسے ملاقات ريکارڈ پر ہے، پہلے بھی کہا تھا نوازشريف کو باہر نہ جانے دو ايسے لوگ بيرون ملک عالمی اسٹيبلشمنٹ کا آلہ کار بن جاتے ہيں۔

ایک پیغام آیا تھا کہ روس کا دورہ نہ کریں،شاہ محمود

واضح رہے کہ کل 27 مارچ کو پریڈ گراونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ایک خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ بیرونی مدد سے حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہمارے پاس تحریری ثبوت موجود ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ عموماً لکھی ہوئی تقریر نہیں پڑھتے لیکن کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے وہ نہیں چاہتے کہ جذبات میں ان کے منہ سے کوئی ایسی بات نکل جائے جو ملکی مفاد کے خلاف ہو۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خارجہ پاليسی کو مروڑ نے کی باہر سے کوشش کی جارہی ہے، ہمارے ملک کو پرانے لیڈرز کے کرتوتوں کی وجہ سے دھکمیاں ملتی رہیں، اندر موجود لوگوں کی وجہ سے حکومتيں تبديل کی جاتی رہيں،انہوں نے کہا کہ بھٹو نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی، ان حالات کی وجہ سے ذوالفقارعلی بھٹو کو پھانسی دی گئی

اپنا تبصرہ لکھیں