fawad

علما کے اعتراض پر وفاقی وزیر فواد چوہدری کو میٹنگ سے باہر نکال دیا گیا

علما کے اعتراض پر وفاقی وزیر فواد چوہدری کو میٹنگ سے باہر نکال دیا گیا، وزیراعظم عمران خان سے علماء کرام کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق : وزیراعظم سے علماء کرام کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، علما کے اعتراض پر وفاقی وزیر اور ایک معاون خصوصی کو میٹنگ سے اٹھا دیا گیا۔

اسلام آباد (تازہ ترین ۔ 31 اکتوبر 2021ء ) ذرائع کے مطابق آج اسلام آباد میں کالعدم ٹی ایل پی کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لینے کےلیے وزیراعظم نے علماء اور مشائخ سے ملاقات کی تاہم علما کرام نے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران ایک وفاقی وزیر اور ایک معاون خصوصی کی موجودگی پر اعتراض کیا۔ علماء کرام کے اعتراض پر میٹنگ سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور ایک حکومتی شخصیت کواٹھا دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک کی طرف سے تجویزکیے گئے دو علماء کرام کے نام بھی کمیٹی میں شامل نہیں کیے گئے، کالعدم جماعت نے مفتی منیب الرحمن اور سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی کے بھائی ارشد سعید کاظمی کوکمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی تاہم حکومت نے دونوں علما کے نام مسترد کردیئے۔دوسری جانب حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے ۔

ذرائع کے مطابق مذہبی تنظیم آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی ،مذہبی تنظیم آئندہ بطورسیاسی جماعت سیاسی دھارے میں شریک ہو گی ،ذرائع کاکہناہے کہ حکومت کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کو رہا کردے گی ،دہشتگردی سمیت سنگین مقدمات کاسامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہو گا ،دھرنے کے شرکا کیخلاف حکومت کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کریگی ۔

ذرائع کے مطابق مذہبی تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور گارنٹر معاہدے کیلئے کردار ادا کیا ،حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصراورعلی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کئے ۔ذرائع کے مطابق دھرنے کے شرکا آج رات تک راستہ کھول دیں گے،دھرنے کے شرکا ایک دور روز میں واپس گھروں کو جائیں گے ،ذرائع کامزید کہناتھا کہ حکومت مذہبی جماعت کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی.

اپنا تبصرہ لکھیں