منڈی بہاؤالدین کی تحصیل پھالیہ کے گاؤں پاہڑیانوالی میں اینٹوں کے بھٹے پر پیش آنے والے المناک حادثے میں 13 سالہ بچہ جان کی بازی ہار گیا۔ اس واقعے نے ایک بار پھر چائلڈ لیبر کے خطرات کو سامنے لایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 13 سالہ محمد ریحان اینٹیں بنانے کے لیے مشین میں مٹی ڈال رہا تھا کہ اچانک مشین بند ہو گئی۔ ڈرائیور کی ہدایت پر ریحان مشین کے اندر موجود بلاکیج کو چیک کرنے گیا لیکن اس دوران ڈرائیور نے اسے بتائے بغیر مشین کو دوبارہ چلا دیا۔
ریحان کو مشین نے کچل کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا، اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ تھانہ پاہڑیانوالی پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی۔ مقتول کے والد مقصود احمد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس المناک حادثے سے پورے علاقے میں سوگ کی فضاء چھا گئی ہے۔
اس واقعہ پر مقامی شہریوں نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھٹوں اور کارخانوں میں حفاظتی اقدامات انتہائی غیر تسلی بخش ہیں اور انتظامیہ چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی۔ شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے فوری اور موثر اقدامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحے سے بچا جا سکے۔
