پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس مزید بڑھانے کی تیاریاں۔ حکومت نے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح میں 90 روپے تک اضافے کی اجازت دے دی۔
اس حوالے سے جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں حکومت کو رواں مالی سال میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت دے دی گئی۔
وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو حکومت اگلے مالی سال کے دوران لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھا سکتی ہے۔دریں اثنا، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پیٹرولیم لیوی کے ساتھ کاربن لیوی لگانے کی تجویز کی منظوری دے دی۔
بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال سے پیٹرولیم لیوی کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔ فرنس آئل پر پیٹرولیم لیوی لگانے کی تجویز ہے جس سے 100 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق ایک ہزار میگاواٹ کے آئی پی پیز کے لیے 1.2 ملین ٹن فرنس آئل درآمد کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں پٹرول کی نئی قیمتیں جانئیے
بتایا گیا ہے کہ حکومت کا آئندہ مالی سال کے دوران پٹرولیم لیوی کی مد میں عوام کی جیبوں سے 1468 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔ تاہم حکومت نے پاکستان میں عوام کو ریلیف منتقل نہیں کیا۔
حکومت نے 16 جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔جبکہ یکم جولائی سے پیٹرول اور ڈیزل مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
