آر ایچ سی چیلیانوالہ لیڈی ڈاکٹرز کی غفلت سے ڈلیوری کے وقت نومولود بچہ جاں بحق ۔اہلخانہ سراپا احتجاج . آر ایچ سی ہسپتال چیلیانوالہ لیڈی ڈاکٹر صدف اور لیڈی ڈاکٹر ساجدہ ٹال مٹول سے کام لیتی رہیں اور بعد میں ہمیں جواب دے دیا کہ کسی اور ہسپتال چلے جائیں ڈنگہ ہسپتال پہنچنے تک نومولود بچہ ماں کے پیٹ میں ہی جاں بحق ہو چکا تھا ہمیں انصاف دلوایا جائے اہلخانہ کا احتجاج
منڈی بہاوالدین (نمائندہ خصوصی ) تفصیلات کے مطابق موجیانوالہ کے رہائشی عامر خان ولد بوٹے خاں نے میڈیا نمائندگان کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ میری بھابھی تنسہ بی بی کی 15/07/2022 کو بوقت قریب عصر طبعیت خراب ہونے ہم اسے ڈلیوری کے لیے آر ایچ سی چیلیانوالہ ہسپتال میں لے کر گئے جہاں پر سٹاف جن میں ڈاکٹر صدف صاحبہ نے ان کو ہسپتال میں داخل کیا اورٹریٹمنٹ شروع کر دی.
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی، ڈاکٹر نے ڈلیوری کے دوران بچے کی گردن کاٹ دی
ہمیں بتایا گیا کہ بچے کی پیدائش نارمل طریقے سے ہو گی آپ فکر نہ کریں ہمیں وہ جیسے حکم کرتی رہیں ہم ویسا ہی کرتے رہے میری بھابھی کو بغیر کسی مشینری چیک اپ کے مختلف ادویات دی جاتی رہیں کیونکہ ہسپتال میں الٹرا ساؤنڈ جیسی اہم مشینری بھی موجود نہیں ہے جس کا ہمیں نہیں بتایا گیا جب میری بھابھی کی طبیعت زیادہ خراب ہوئی تو ہم کافی پریشان ہو گئے اور ان سے بچے اور اس ماں کی جان کا خطرہ محسوس کیا توانہوں نے ہمیں کسی اور ہسپتال لے جانے کا مشورہ دیا اس وقت تک میری بھابھی کے پیٹ میں کثرت ادویات کی بنا پر بچے کی موت ہو چکی تھی.
تقریباً 11بجے رات کو جب ہم مریضہ کو ہسپتال سے لے جانے کے لیے سرکاری ایمبولینس کا پتہ کیا تو وہ بھی خرابی کا بہانہ بنا کر نہ بھیجی گئی جب ہم پرائیویٹ گاڑی منگوا کر ڈنگہ میں پرائیویٹ ہسپتال میں داخل ہوئے تو انہوں نے بذریعہ الٹرا ساؤنڈ چیک اپ کر کےہمیں بتایا کہ بچے کی موت ہو چکی ہے جو اندازاً دو گھنٹے پہلے بچہ ماں کے پیٹ میں ہی مر چکا ہے بعد میں انہوں نے تمام ٹیسٹ کر کے اور ان کی تصدیق کر کے بڑا آپریشن کرکے میری بھابھی کی جان بچائی اور بچے کی ڈیڈ باڈی دی
اس سارے معاملے میں نام نہاد سٹاف جن میں ڈاکٹر صدف اور ڈاکٹر ساجدہ کی غفلت کی وجہ سے میرے بھتیجے کی موت واقع ہوئی ہے اور یہ سب کسی کے کہنے یا غفلت کی بنا پر وقوعہ ہوا ہے کیونکہ انہوں نے چند روپوں کی خاطر جو وہ مبارکباد کے نام پر لوگوں سےبٹورتی رہتی ہیں یہ وجہ بھی ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں سچ نہ بتایا گیا بلکہ میری بھابھی اور اس کے بچے دونوں کی جان سے کھیلتی رہیں جس سے میرے بھتیجے کی پیدائش سے قبل موت ہو گئی
میری ضلعی انتظامیہ سے پرزور گزارش ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل شفاف انکوائری کر کے چیلیانوالہ آر ایچ سی سٹاف لیڈی ڈاکٹر صدف اور لیڈی ڈاکٹر ساجدہ پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور ہمیں انصاف مہیا کیا جائے
