ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو احسان الحق ضیاء نے کہا ہے کہ کسان کو سہولتیں فراہم کئے بغیر زرعی شعبے میں ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں کیا جا سکتا، زرعی ایڈوائزری کمیٹی میں شامل تمام محکمہ جات زراعت کی ترقی اور وسعت کیلئے مل جل کر کام کریں ،زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
منڈی بہاءالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 29 اکتوبر 2021 ) انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی کے 5 سالہ پروگرام کیلئے 309 ارب رکھے گئے ہیں، زیادہ سے زیادہ پیداوار اور آمدن میں اضافے کیلئے کاشت کاروں کو فصلوں پر سبسڈیز بھی فراہم کی جا رہی ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ڈپٹی کمشنر آفس میں ضلعی زرعی ایڈوائزری اور ٹاسک فورس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر محمد ممتاز بیگ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) شیخ محمداقبال، کسان بورڈ کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔
قبل ازیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) شیخ محمد اقبال نے اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے معیاری کھادوں کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی اور معیاری زرعی ادویات کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں سونا ڈی اے پی کی بوری 6 ہزار 829 روپے، ایف ایف سی ڈی اے پی6 ہزار 779 روپے، اینگرو ڈی اے پی6 ہزار 976 روپے اور سر سبز ڈی اے پی6 ہزار 840 روپے، یوریا 1 ہزار788 روپے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جولائی 2021 سے لے کر اب تک 303 انسپکشنز کی گئیں ،مہنگی کھادیں اور زرعی ادویات بیچنے پر 5 دکانداروں کے خلاف ایف آئی آرز درج کروائی گئی ہیں جبکہ ایک لاکھ 82 ہزار 500 روپیہ جرمانہ بھی کیا گیا۔ انہوں نے اجلاس کو وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے پیداواری مقابلہ جات اور 50 فیصد سبسڈی پر زرعی مشینری کی فراہمی کے بارے میں بھی کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے مذید بتایا کہ اب تک 57 ہزار453 کسان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں ۔ جن میں سے18 ہزار329 کسانوں نے کسان کارڈ کے لئے اپلائی کیا اور اب تک6 ہزار614 کسانوں کو کسان کارڈ جاری کئے جا چکے ہیں ۔ اجلاس میں شریک کسانوں اور کاشت کار نمائندوں نے حکومت کی جانب سے زراعت کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بالخصوص کسان کارڈ کے اجراءکو سراہا۔ جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ زرعی شعبہ ہمارے ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
کسان کی خوشحالی کا مطلب ملک کی مجموعی ترقی ہے اور کسان کی خوشحالی اور زرعی معیشت کی مضبوطی لازم وملزوم ہیں۔ کسان بورڈ کے نمائندوں کی جانب سے کسانوں کے مسائل اور ان کے حل کیلئے گزارشات بھی پیش کی گئیں جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکموں کے افسران کو گزارشات حل کرنے کی ہدایت کی۔
