smog mandi bahauddin

منڈی بہاءالدین میں فصلوں کی باقیات، کوڑا کرکٹ، چمڑا کو آگ لگانے پر پابندی عائد

ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا نے کہا ہے کہ سموگ انسانی بقا اور صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے جس پر قابو پانا معاشرے کے تمام طبقات کی قومی و اخلاقی ذمہ داری ہے، انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے جاری ہدایات پر فوری من و عن عملدرآمد کیا جائے، انہوں نے کہا کہ عوام الناس حکومت پنجاب کی خصوصی ہدایت کے مطابق سموگ سے بچاﺅ کیلئے فصلوں کی باقیات، کوڑا کرکٹ، چمڑا اور ہسپتال کے فضلہ جات کو جلانے سے پرہیز کریں ، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

منڈی بہاﺅالدین( ایم.بی.ڈین نیوز 21 اکتوبر 2021) ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ڈپٹی کمشنر آفس میں ڈسٹرکٹ اینٹی سموگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر منڈی بہاﺅالدین امتیاز علی بیگ، اسسٹنٹ کمشنر پھالیہ ساجد منیر کلیار، اسسٹنٹ کمشنر ملکوال عثمان غنی، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شیخ محمد اقبال، فیلڈ آفیسر ماحولیات عاطف عمران ، ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت اور فیلڈ آفیسر ماحولیات نے اجلاس کو ملٹی میڈیا کے ذریعے انسداد سموگ کے حوالے سے کی جانے والی کاروائیوں سے متعلق آگاہ کیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت نے بتایا کہ اینٹی سموگ کی خلاف ورزیوں اور دھان کی باقیات جلانے کے 94 کیسز رپورٹ ہوئے جس پر ایکشن لیتے ہوئے 17 افراد کے خلاف ضلع کے مختلف تھانوں میں استغاثہ جات جمع کروائے گئے ہیں اور 50 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ فصلوں کی باقایات کو جلانا سموگ کی بڑی وجہ ہے جسے روکنے کیلئے محکمہ زراعت کی مدد سے آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔آگاہی مہم کے حوالے سے پمفلٹس تقسیم کئے جارہے ہیں اور مساجد میں اعلانات بھی کروائے جا رہے ہیں ۔ فیلڈ آفیسر ماحولیات نے بتایا کہ مختلف بھٹوں کی طرف سے اینٹی سموگ کی خلاف ورزیوں پر 4 بھٹوں کے مالکان کے خلاف ایف آئی آرز درج کروا دی گئی ہیں جبکہ ایک لاکھ 74 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے جبکہ 9رائس ملز کو نوٹسز بھی جاری کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مذید بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کاروائی کے دوران 70 ہزار روپیہ جرمانہ بھی کیا۔ جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بھٹہ ایسوسی ایشن پر فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اپنی کمیونٹی کے مفاد کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے باقی رہ جانے والے روایتی بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کا عمل مکمل کر لیں۔انہوں نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو کسی صورت شاہراہوں پر نہ آنے دیا جائے اور ان کے فٹنس سرٹیفکیٹ کینسل کر کے بند کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملوں اور بھٹوں کی چمنیوں اور گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں سموگ کا سبب بنتا ہے جس پر شاہراہوں پر حادثات سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے دائرہ کار میں عام آدمی کو ماحولیاتی آلودگی کے نقصانات اور ان سے بچاﺅ کے بارے میں آگاہ کریں تا کہ انسانی صحت کیلئے خطرناک سموگ سے بچا جا سکے۔ انہوں نے عوام الناس کو سموگ کے نقصانات کی زیادہ سے زیادہ آگاہی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ منڈی بہاﺅالدین کو سموگ فری ضلع بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ لکھیں