صوبے بھر کے 63 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے تقرر و تبادلے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ تاہم 16 سے زائد ججوں کا لاہور سے دوسرے شہروں میں تبادلہ کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اختر علی کو صادق آباد سے لاہور، محمد نعیم کو لاہور سے راجن پور، تنویر احمد کو لاہور سے خانیوال، افتخار حسین کو لاہور سے لیاقت پور، عابد علی کو لاہور سے پنڈی بھٹیاں، شاہ زیب کو خانپور سے لاہور اور محمد خالد خان کو لاہور سے پتوکی تبدیل کر دیا گیا ہے۔
عائشہ خالد کو پنجاب جوڈیشل اکیڈمی سے لاہور، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفریاب کو گوجرانوالہ سے لاہور، شکیل احمد کو لاہور سے شیخوپورہ، صائمہ حسین کو لاہور سے مظفر گڑھ، مدثر فرید کھوکھر کو لاہور سے میانوالی، صبغت اللہ کو لاہور سے ظفروال اور نورین انجم کو ڈیرہ غازی خان سےلاہور تبادلہ کر دیا گیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عرفان احمد شیخ کو بھلوال سے لاہور، محمد عاصم کو بورے والا سے لاہور، محمد سرفراز احمد کو بہاولنگر سے لاہور، محمد افضل وٹو کو لاہور سے بہاولنگر، محمد زبیر کو لاہور سے ملتان، محمد طاہر لطیف کو ملتان سے لاہور، غلام شبیر حسین کو بہاولنگر سے جتوئی،اشفاق احمد کا منکیرہ سے صادق آباد اور عرفان سعید کا گجرات سے پنڈی بھٹیاں تبادلہ کیا گیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد محسن کو پنڈی بھٹیاں سے بورے والا، تجمل شہزاد چوہدری کو پنڈی بھٹیاں سے شجاع آباد، طارق محمود کو پتوکی سے وہاڑی، ظہیر احمد کو لاہور سے بہاولپور، محمد سعید رضا کو لاہور سے گجرات، محمد آصف کو لودھراں سے ساہیوال تبدیل کر دیا گیا ہے۔
نور محمد میانوالی بسمل کو منڈی بہاءالدین سے لاہور، محمد جہانگیر کو شجاع آباد سے چوک سرور شہید، محمد صلابت جاوید کو جتوئی سے بہاولنگر، ہما عنبرین کو ننکانہ سے پتوکی اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد ایاز کو لیاقت پور سے لودھراں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
تمام ٹرانسفر کیے گئے ایڈیشنل سیشن ججوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 28 جون تک اپنی نئی تعیناتی پر رپورٹ کریں۔
