پنجاب حکومت نے کمشنرز اوراسسٹنٹ کمشنرز کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی،کمشنر ساہیوال علی بہادر قاضی پہلے نمبر پر جبکہ وزیراعلیٰ کا ضلع کارکردگی میں آخری نمبر پر رہا۔لاہور ڈویژن ساتویں جبکہ ملتان اور ڈی جی خان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ ضلع منڈی بہاٗالدین کی کارکردگی پہلے کی نسبت بہتر رہی۔ اسسٹنٹ کمشنر منڈی بہاٗالدین 88ویں نمبر سے 24ویں نمبر پر رہے، پھالیہ 110ویں سے 35ویں نمبر پر اور ملکوال 123ویں سے 82ویں نمبر پر آگئے
لاہور + منڈی بہاءالدین (محمد حسن رضاسے ایم۔بی۔ڈین نیوز 16 نومبر 2021 ) صوبہ بھر میں لاہور کے اسسٹنٹ کمشنرز کی کارکردگی بھی پہلے دس کے بجائے نیچے چلی گئی۔لاہور کینٹ 23ویں ، ماڈل ٹاؤن 25ویں نمبر پر چلاگیا، اسسٹنٹ کمشنر جہلم، قصور، لیہ، چنیوٹ، چکوال، ران پور ، اٹک، سیالکوٹ، میانوالی کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور ان اضلاع کے اسسٹنٹ کمشنرز ڈی کیٹیگری میں شمار ہوئے ۔
روزنامہ دنیا کو موصول پنجاب حکومت کی سپیشل کارکردگی رپورٹ کے مطابق کمشنرز میں پہلے نمبر پر ساہیوال ڈویژن علی بہادر قاضی، دوسرے پر فیصل آباد ، تیسرے پرسرگودھا ، چوتھے نمبر پر راولپنڈی ، پانچویں پر بہاولپور ، چھٹے پر گوجرانوالہ ، ساتویں پر لاہور ڈویژن، آٹھویں نمبر پر ملتان جبکہ نویں نمبر پر عثمان بزدار کا اپنا ڈویژن ڈی جی خان رہا ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنرز میں کارکردگی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر، دوسرے پر فیصل آباد سمندری، تیسرے پر فیصل آباد تاندلیہ والا، چوتھے پرساہیوال سٹی، پانچویں پر فیصل آباد صدر، چھٹے پر بھکر دریاخان، ساتویں پر اوکاڑہ رینالہ خورد ، آٹھویں پر بھکر ، نویں پر بہاولپورخیرپور، دسویں پر بہاولپور سٹی رہے.
گیارہویں پر رحیم یار خان پور، بارہویں پر سیالکوٹ پسرور، 13ویں پر رحیم یار خان لیاقت پور، 14ویں نمبر پر پنڈ دادن خان، 15پر بہاولپور یزمان، 16پر پاکپتن سٹی، 17پر پاکپتن عارفوالہ، 18پر ڈسکہ، 19پر بھکر سٹی، 20حاصل پور، 21پر وہاڑی سٹی، 22پر رحیم یار خان سٹی، 23لاہور کینٹ، 24پر منڈی بہاؤالدین سٹی، 25پر لاہور ماڈل ٹاؤن، 26پر ٹوبہ سٹی، 27پر گوجرانوالہ صدر، 28پر چیچہ وطنی، 29پر راولپنڈی گجرخان، 30پر خانیوال سٹی، 31ویں پر خوشاب سٹی، 32پر ملتان صدر، 33پر سرگودھا سٹی، 34پر چونیاں رہے.
اسی طرح 35پر پھالیہ، 36پر بھکر ، 37پر دیپالپور، 38پر ہارون آباد، 39پر بورے والا، 40نمبر پر میاں چنوں، 41پر ملتان سٹی، 42پر قصور ، کوٹ رادھاکشن، 43پر پیرمحل، 44پر کھاریاں، 45پر لاہور شالیمار، 46پر مظفر گڑھ کوٹ ادو، 47پر جہلم سٹی، 48پر اوکاڑہ سٹی، 49پر خانیوال کبیر والا، 50فیصل آباد چک جموراں، 51پر نارووال سٹی، 52پر شکر گڑھ، 53گوجرانوالہ سٹی، 54 ننکانہ صاحب شاہ کوٹ، 55سرگودھا ، 56فورٹ آباد، 57فیصل آباد سٹی رہے.
جبکہ 58 رائیونڈ، 59کمالیہ، 60اوکاڑہ ، 61 چشتیاں، 62 نوشہر ہ ورکاں، 63 نور پور، 64کروڑ پکا ، 65ڈی جی خان کوٹ چٹھہ، 66ظفر وال، 67صاد ق آباد، 68اٹک جھنڈ، 69خانیوال جہانیاں، 70 بہاولپور صدر، 71سرگودھا بھیرہ ، 72بہاولپور احمد پور ایسٹ، 73علی پور مظفر گڑھ، 74سرگودھا بھلوال، 75ننکانہ صاحب، 76شیخوپورہ صفدرآباد، میانوالی پپلاں77 نمبر پر جبکہ 78قصور سٹی، 79سانگلہ ہل، 80اٹک پنڈی غیب، 81پر جتوئی مظفر گڑھ رہے.
اسی طرح 82 ملکوال، 83راولپنڈی کلر سیداں ، 84لاہور سٹی، 85اٹک حاضرو، 86راولپنڈی مری، 87گوجرہ، 88راجن پور، 89حسن ابدال اٹک، 90وزیر آباد، 91شیخوپورہ سٹی، 92ڈیرہ غازیخان، 93راجن پور جام پور، 94فیروزوالا، 95 جھنگ، 96مظفر گڑھ، 97جھنگ، 98 سرگودھا سلاں والی، 99حافظہ آباد، 100شیخوپورہ، جبکہ ایسے اسسٹنٹ کمشنرز جن کی کارکردگی ای اور ایف کیٹیگری میں قرار پائی اور ان اسسٹنٹ کمشنرز کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی.
ان اضلاع میں 101تونسہ شریف، 102ملتان شجاع آباد، 103 لیہ کروڑ لال عیساں، 104مریدکے ، 105منچن آباد، 106 جہلم دینہ، 107 میانوالی، 108سرگودھا ساہیوال، 109ملتان جلال پیروالا، 110راولپنڈی ٹیکسلا، 111 پنڈی بھٹیاں، 112چکوال تلہ گنگ، 113 لودھراں، 114چنیوٹ، 115جڑاں والا، 116کلر کہار، 117راولپنڈی، 118کامونکی، 119گجرات، 120کوتلی سیاں، 121نمبر پر سمبڑیال، 122میلسی، 123چکوال ، 124جھنگ شورکوٹ، 125نوشہرہ خوشاب، 126قائد آباد خوشاب رہے.
اسی طرح 127احمد پور سیال جھنگ، 128سرگودھا کوٹ مومن، 129اٹک فتح جھنگ، 130راولپنڈی کہوٹہ، 131چواں سیداں سیال چکوال، 132گجرات سرائے عالمگیر، 133میانوالی عیسیٰ خیل، 134سیالکوٹ، 135اٹک، 136روجھان راجن پور، 137چوبارہ لیہ، 138 للیاں چنیوٹ، 139چکوال، 140بھوانہ چنیوٹ، 141لیہ، 142قصور پتوکی اور 143نمبر پر اسسٹنٹ کمشنر جہلم سوہاوہ رہے ۔
اس حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل نے ایسے افسران جن کی کارکردگی بہتررہی ان کوشاباش دی ، مایوس کن کارکردگی پر وارننگ جاری کی ۔
