منڈی بہاؤالدین مرکزی قبرستان میں نئی قبر بننے کے لیے جگہ ختم، نئی جگہ خریدی جائے

dead body murder

منڈی بہاؤالدین شہر لاکھوں افراد کی آبادی والا شہر ہے۔لیکن شہر کا مرکزی قبرستان تھوڑی سی جگہ پر بنا ہوا ہے۔سالوں پرانا قبرستان ہونے کی وجہ سے قبرستان کے اندر ہزاروں قبریں ہیں۔اب مزید مردے دفنانے کے لیے جگہ ختم ہو چکی ہے۔جب بھی نئی قبر کھودی جاتی ہے تو ساتھ والی دو ،تین قبریں بھی کھل جاتی ہیں۔قبر کے اندر سے پہلے دفنائی گئی ہڈیاں نکل آتی ہیں۔ان ہڈیوں کو دوبارہ دفنانا پڑتا ہے۔

منڈی بہاؤالدین(ملک رؤف زبیر ) میونسپل کمیٹی منڈی بہاؤالدین کے اکاؤنٹ میں قبرستان کی نئی جگہ کی خریداری کے لیے تین دہائیوں سے پیسے جمع ہیں۔لیکن تاحال قبرستان کے لیے جگہ نہیں خریدی گئی ہے۔تقریبا تیس سال پہلے چئیرمین بلدیہ ملک صلاح الدین نے قبرستان کی رسول روڈ والی جگہ پر دکانیں فروخت کر کے میونسپل کمیٹی کے اکاؤنٹ میں نئے قبرستان کی جگہ خریدنے کے لیے پیسے فکس کر دئیے تھے۔

منڈی بہائوالدین بلدیہ سے میونسپل کمیٹی بن چکی ہے لیکن افسران اور حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے آج تک قبرستان کے لیے جگہ نہیں خریدی جا سکی ہے،ان تیس سالوں میں شہر کے قریب سے جگہ نہ صرف ختم ہو چکی ہے بلکہ بہت زیادہ مہنگی بھی ہو چکی ہے۔قبرستان کے سامنے والی جگہ بھی سرکار نے کوڑیوں کے بھاو فروخت کر دی تھی۔

منڈی بہاؤالدین میں ضلع کمپلیکس بنانے کے لیے تو جگہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے حکومت نے خرید لی،اور لوگوں کے گھر اور کاروبار ختم کروا دئیے۔لیکن شہر کے اتنے اہم مسئلہ کے لیے سرکار جگہ کا نوٹیفکیشن کرنے کو تیار نہیں ہے۔ہر گاوں، محلہ اور تمام ٹاونز کے الگ الگ قبرستان ہیں لیکن مرکزی شہر کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔متعلقہ ادارے نوٹس لے کر منڈی بہاؤالدین مرکزی قبرستان کے لیے جگہ کا بندوبست یقینی بنائیں۔

Exit mobile version