لاہور ہائیکورٹ نے منشیات کیس میں سزا پانے والے توصیف حیدر کی اپیل خارج کرتے ہوئے عمر قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کا ریکارڈ اور شواہد ملزم کے خلاف جرم ثابت کرتے ہیں۔
جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے فیصلہ سنایا۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد اور ملزم کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق توصیف حیدر کے خلاف 2018 میں تھانہ پھالیہ، ضلع منڈی بہاؤالدین میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ کارروائی کے دوران ملزم سے 80 کلو گرام چرس برآمد ہوئی ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دونوں گواہوں کے بیانات اور فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ملزمان سے منشیات برآمد ہوئی ہیں۔ ملزم کی خاتون وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس ریکارڈ گواہوں کے بیانات سے مطابقت نہیں رکھتا۔
تاہم عدالت نے دلائل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ اور فرانزک رپورٹ سے ملزم کے خلاف جرم کی تصدیق ہوتی ہے۔
