منڈی بہاﺅلدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 27نومبر 2021 ) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو احسان الحق ضیاء نے کہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کھادوں کی مقرر کردہ نرخوں سے زائد قیمت پر فروخت کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، ایسی شکایات موصول ہونے پر پرائس ایکٹ کے تحت جرمانے کے ساتھ گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ڈی سی آفس میں مارکیٹ میں مقررہ قیمت پر کھادوں کی دستیابی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے معیاری کھادوں کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے بتایا گیا کہ مارکیٹ میں سونا یوریا ایک ہزار 788 روپے بوری، یوریا ببر شیر ایک ہزار 768روپے، سونا ڈی اے پی 8 ہزار 243، ببر شیر ایک ہزار 788، ایف ایف سی ڈی اے پی8 ہزار 193 روپے، اینگرو ڈی اے پی8 ہزار171 روپے ، سر سبز ڈی اے پی8 ہزار244 روپے ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ نومبر 2021 میں172 انسپکشنز کی گئیں ،مہنگی کھادیں اور زرعی ادویات بیچنے پر8 دکانداروں کے خلاف ایف آئی آرز درج کروائی گئی ہیں جبکہ 52 ہزار50 روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔ جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کسان کی خوشحالی کا مطلب ملک کی مجموعی ترقی ہے اور کسان کو سہولتیں فراہم کئے بغیر زرعی شعبے میں ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ کھاد ڈیلروں کو ہدایت کی کہ وہ کھاد کے مقررکردہ نرخ بل بورڈ پر نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں اور کھادوں کے سٹا ک کا ریکارڈ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو معیاری کھادوں کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی اور معیاری زرعی ادویات کی مقررہ قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے بہترین اقدامات اٹھا رہی ہے۔ حکومتی پالیسی کے تحت کاشتکاروں کے مفاد کا بھر پور تحفظ کرتے ہوئے کسی کو بھی مہنگی کھاد بیچنے اور ذخیرہ اندوزی کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔