ٹیکس چوری، فنڈز کے غلط استعمال پر کارروائی کا فیصلہ

گوجرانوالہ: نگراں پنجاب حکومت نے گزشتہ ادوار اور گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف سرکاری اداروں میں کروڑوں روپے کا سالانہ ٹیکس چوری کرنے اور فنڈز میں خورد برد میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

تمام اضلاع سے ایک کروڑ روپے سے زائدکے ٹھیکے لینے والوں کا ڈیٹا اینٹی کرپشن کو بھیجا جا ئیگا، مختلف سرکاری اداروں کے کرپٹ افسر وں اور ٹھیکے داروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔

محکمہ بلڈنگز، محکمہ انہار، صوبائی محکمہ ہائی وے ، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ، میونسپل کارپوریشنز، ضلع کونسلوں، محکمہ لوکل گورنمنٹ، محکمہ تعلیم، جی ڈی اے، واسا، پی ایچ اے اور دیگر اداروں میں ترقیاتی منصوبوں ،فنڈز کے اجرا کا ڈیٹا اور منصوبوں کی فہرست بھی طلب کرلی گئی ۔

گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد اور نارووال سمیت صوبے کے متعدد اضلاع میں بعض بڑے ٹھیکے دار سرکاری اداروں کے ڈیفالٹر ہیں جنہوں نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی مد میں اداروں کے اربوں روپے دبا رکھے ہیں، ٹھیکے داروں نے کرپٹ افسروں کی ملی بھگت سے کئی ایسے منصوبوں کے بل بھی پاس کروالئے جو ابھی مکمل ہی نہیں ہوئے ہیں ،

منصوبے ادھورے چھوڑ کر بھاری رقوم ملی بھگت سے ہڑپ کرلی گئیں۔ کئی ٹھیکے داروں کے ذمے کروڑوں روپے کے ودہولڈنگ ٹیکس بھی واجب الادا ہیں اور وہ ایف بی آر و پنجاب ریونیو اتھارٹی کی طرف سے کئی نوٹس بھجوانے کے باوجود ٹیکس جمع نہیں کروا رہے ۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس نادہندگان ٹھیکے داروں کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے ایف بی آر نے الگ سے شکنجہ تیار کرلیا ہے ۔

Exit mobile version