گندم کے کاشتکارکُنگی کے کنٹرول کے لئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں. علامات ظاہر ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) کے مقامی عملہ کے مشورہ سے پھپھوند کُش زہروں کا استعمال کریں. منڈی بہاؤالدین میں بھوری اور زرد کنگی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے. ترجمان محکمہ زراعت پنجاب
لاہور (تازہ ترین 08 فروری2023ء) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم غذائی فصل ہے، موجودہ موسمی تناظر میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث گندم کی فصل پر کُنگی کے حملہ کا امکان موجود ہے۔ ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق رواں ماہ کے دوران صوبہ پنجاب میں ملتان، بہاولپور،بہاولنگر،رحیم یار خان،ڈی جی خان،لیہ،گڑھ مہاراجہ،راجن پور،سیالکوٹ، منڈی بہاؤالدین،خوشاب اور بھکرمیں بعض علاقہ جات میں بھوری اور زرد کنگی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔
اس لئے گندم کے کاشتکار اپنی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ بھوری کُنگی کے پھیلاؤکیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25، زرد کنگی کیلئی10 تا 20 اورسیاہ کنگی کیلئی20 تا35 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ بھوری یا خاکی کُنگی کے حملہ کی صورت میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔اس بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔
بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔زرد کنگی کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔
وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں بیماری کا شکار پودوں کو جڑ سمیت اکھاڑ کر گڑھا کھود کر زمین میں دبا دیں۔
کنگی کے حملہ کی صورت میں پھپھوندکُش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔مزید براں گندم کے کاشتکار دستانوں کا استعمال کرتے ہوئے کنگی کے ابتدائی حملہ کی صورت میں صرف متاثرہ پتوں کوتوڑ کر زمین میں دبا دیں تاکہ بیماری کا پھیلاؤ نہ ہو سکے۔اس کے علاوہ کاشتکار اس مرحلہ پر گندم کی فصل میں نائٹروجن کھاد کا استعمال نہ کریں
