پاکستان میں ڈالر2022ء میں کتنے کا ہوگا؟، فچ کی پیشگوئی

ريٹنگ ايجنسی فچ نے 2022ء میں ڈالر کی قيمت سے متعلق بڑی پيشگوئی کردی۔ بتايا کہ آئندہ سال پاکستانی روپیہ مزید کمزور اور ڈالر 180 روپے تک پہنچ جائے گا۔

غیر ملکی ریٹنگ ایجنسی فچ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کے باعث پاکستانی روپے کی قدر گراوٹ کا شکار ہے، آئندہ سال روپیہ مزید کمزور ہوجائے گا۔ ریٹنگ ایجنسی نے اپنی نئی فارکاسٹ میں کہا ہے کہ 202ء میں ڈالر کی قیمت 180 روپے تک پہنچ جائے گی، فچ نے 2021ء میں ڈالر کے ریٹ 158 روپے تک رہنے کی پیشگوئی کی تھی تاہم رواں سال اوسطاً ڈالر کا نرخ 164 روپے تک رہا۔

امریکی ریٹنگ ایجنسی نے اس سے قبل پاکستان میں ڈالر 2022ء میں 165 روپے تک رہنے کا اندازہ لگایا تھا، تاہم موجودہ حالات میں اس پر نظر ثانی کے بعد نئی پیشگوئی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 170.66 روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی پہلی بار تاریخ کی بلند ترین سطح 173 روپے کو عبور کرگیا۔

پاکستان میں ڈالر کے نرخ میں گراوٹ کا سلسلہ مئی میں شروع ہوا، اس دوران تقریباً 5 ماہ میں ڈالر کی قیمت 150.95 روپے سے بڑھ کر 170.66 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ طالبان کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل پر 15 اگست کو کابل پر کنٹرول اور 30 اگست کو غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد خطے کی صورتحال غیر یقینی کا شکار ہے

امریکا اور اتحادیوں نے افغان حکومت کے غیر ملکی اکاؤنٹس منجمد کردیئے جس کے باعث طالبان حکومت کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان اور افغان تاجروں کے درمیان ڈالروں میں کاروبار ہوتا ہے تاہم ڈالرز کی کمی کے باعث دونوں جانب کے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اور اس کا اثر براہ راست پاکستانی معیشت پر بھی پڑ رہا ہے

Exit mobile version