منڈی بہاﺅالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 28جولائی2021 )ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد شفیق نے کہا ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلی لا کر ہیپاٹائٹس جیسی موذی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے، ہیپاٹائٹس جیسی موذی بیماریاں گندی اشیاء بالخصوص آلودہ پانی کے استعمال سے پھیلتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس قابل علاج مرض ہے ، احتیاطی تدابیر اور پرہیز سے اس کے پھیلاﺅ کو روکا جا سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں تحصیل کونسل ہال میں ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد الیاس گوندل، نوجوان پی ٹی آئی رہنما عادل امتیاز احمد چوہدری، ڈی ایچ او و فوکل پرسن ڈاکٹر محمد افتخار، ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر خالد عباسی، ماہر امراض ہیپاٹائٹس ڈاکٹر علی غیاث تارڑ، ڈی ڈی او پاپولیشن عتیق الرحمٰن، ایم ایس ٹی ایچ کیو ملکوال ڈاکٹر ناصر وقارکے علاوہ خواتین و حضرات کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد شفیق نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیپاٹائٹس ڈے کو منانے کا مقصد عوام الناس کو اس خطرناک مرض کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے مرض سے بچاﺅ کا واحد حل طرز زندگی میں تبدیلی ، صاف ستھرا کھانا، صاف پانی اور اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھنے سے اس بیماری سے بچاﺅ ممکن ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد الیاس گوندل نے کہاکہ پنجاب حکومت کی ہدایت پر ہیپاٹائٹس کے علاج اور مفت ادویات کی فراہمی کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اور ٹی ایچ کیو پھالیہ اور ملکوال میں جبکہ سلیمان میڈیکل کمپلیکس (اولڈ ڈی ایچ کیو کے سامنے) ہیپاٹائیٹس کلینکس قائم کئے گئے ہیں۔ جہاں پر سپیشلسٹ ڈاکٹرز مریضوں کو چیک کرتے ہیں اور مفت ٹیسٹ اور ادویات فراہم کی جاتی ہیں ۔
پی ٹی آئی نوجوان رہنما عادل امتیاز احمد چوہدری نے کہا کہ محکمہ صحت وزیراعلیٰ پنجاب کے مشن ہیپاٹائیٹس فری پنجاب کے لئے کوشاں ہے ، محکمہ صحت کی جانب سے عوام الناس کو ہیپاٹائٹس سے تحفظ و بچاﺅ کیلئے نا صرف تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں بلکہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو مفت علاج و معالجہ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
سیمینار سے ماہرین امراض ہیپاٹائٹس ڈاکٹر علی غیاث تارڑ اور ڈی ایچ او و فوکل پرسن ڈاکٹر محمد افتخار نے شرکاءکو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ ہیپاٹائٹس سے متاثرہ 95% افراد جانتے ہی نہیں کہ وہ ہیپاٹائٹس بی یا سی سے متاثر ہیں اور یہ قابل علاج مرض ہے۔ اس مرض سے متاثرہ 90سے 95% افراد علاج کے بعد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آلودہ پانی پی کر، استعمال شدہ سرنج کو دوبارہ استعمال کرنے سے بغیر ٹیسٹ شدہ خون کی منتقلی سے، متاثرہ حاملہ عورت سے اس کے بچے کو اور حجا م یا بیوٹیشن کے آلودہ اوزاروں سے یہ مرض پھیل سکتا ہے جبکہ احتیاطی تدابیر اپنانے سے اس موذی مرض سے بچا جا سکتا ہے۔ بعد ازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد شفیق کی قیادت میں ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے حوالے سے آگاہی واک بھی منعقدہ ہوئی جو کہ تحصیل کونسل ہال سے شروع ہو کر ڈسٹرکٹ کمپلیکس پھالیہ روڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔