پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا امکان

FATF

لاہور (تازہ ترین۔ 13 جون2022ء) پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا امکان، پاکستان ایکشن پلان کے اکثریتی نکات پر عملدرآمد کر چکا، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں شرکت کریں گی۔ تفصیلات کے مطابق 4 سال کے طویل وقت کے بعد پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے اخراج کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔

دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے ایکشن پلان پر پاکستان پہلے ہی تقریباً مکمل عمل کر چکا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا منگل 14 سے 17 جون تک جرمنی کے شہر برلن میں ہو گا، اجلاس میں پاکستان کا وفد بھی شرکت کرے گا۔ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستانی وفد کی نمائندگی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کریں گی۔

اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی رپورٹ اور موقف پیش کرنے کیلئے وزارت خارجہ اپنی حکمت عملی طے کر چکی۔ ایک رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی جانب سے فیے گئے 2 مختلف ایکشن پلانز کے تحت 34 میں سے 32 نکات پر عملدرآمد مکمل کر چکا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو 2018 اور 2021 میں 2 ایکشن پلان دیے گئے تھے۔ ایف اے ٹی ایف کے 2018 کے ایکشن پلان کے تحت پاکستان 27 میں سے 26 نکات پر عمل مکمل کر چکا، جبکہ 2021 کے ایکشن پلان کے تحت 7 میں سے 6 نکات پر عملدرآمد کیا جا چکاہے۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے دوسرے اور تیسرے دن یعنی 15 سے 16 جون کو پاکستان سے متعلق امور زیر غور آئیں گے۔

یہاں واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے ماہ کے آغاز میں ہونے والے اجلاس کے دوران بھی پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے بیشتر نکات پر عمل کیا جا چکا ہے۔ اس حوالے سے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بھی اعتراف کیا گیا، تاہم اس کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ سے نہیں نکالا گیا تھا

Exit mobile version