منڈی بہاؤالدین شادیوں پر لوٹ نچھا کرنے والوں نے ایک اور معصوم بچے کی جان لے لی دو دن پہلے شفقت آباد روڈ پر مہندی کی تقریب پر نوٹ ٹوٹتے ولا 7سالہ بچہ سٹی ہسپتال سے ڈی ایچ کیو اور پھر لاہور سفر طے کرتا اپنی زندگی کی بازی ہار گیا
لاکھوں کروڑوں کمانے والے منڈی بہاوالدین کے ڈاکٹرز ایک بچے کی جان تک نہ بچا سکے کروڑوں روپے کے فنڈز سے چلنے والے ہسپتال انسانی زندگیوں کے ساتھ کیسے کھیل رہے ہیں کہ خوف خدا ہی بھول گئے
کم سن بچہ نوٹ سمیٹتے ہوئے کچلا گیا، حالت تشویشناک
منڈی بہاؤالدین والو اپنی اپنی باری کا انتظار کرو اللہ نہ کرے کسی کا بچہ اس طرح تڑپ تڑپ کے مرے محکمہ صحت کے ڈاکٹرز کروڑوں کے بنگلوں میں رہنے والے صرف اس لیے ہسپتالوں میں موجود ہیں کہ مریضوں کو لاہور ریفر کیا جائے
خدا کا واسطہ ہے اگر یہ ہسپتال نہیں چل سکتے تو کم از کم ان کو بند کر دیں تاکہ کسی کی امید ہی نہ ہو اور وہ سیدھا اپنے مریض کو گجرات یا لاہور چلے جائیں