کیس میں گوجرانوالہ کی عدالت نے مرکزی مجرم کوجرم ثابت ہونے پہ 60 سال قید اور 42لاکھ جرمانہ کی سزاسنا دی. لیبیا کشتی حادثہ میں پہلی سزا سنادی گئی ہے. گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت نے مرکزی ملزم محمد ممتاز کو 3 مقدمات میں سزا سناتے ہوئے مجموعی طور پر 60 سال قید جبکہ 42 لاکھ روپے جرمانہ کی سزادینے کا حکم سنایاہے.
مجرم کو سزا خصوصی عدالت کے جج محمد نعیم شیخ نے سنائی مجرم کو سزائیں امیگریشن آرڈیننس 1979 کے تحت سزاہوئی ہے مجرم کے خلاف تھانہ ایف آئی اے گوجرانوالہ میں انسانی اسمگلنگ کے 3 مختلف مقدمات درج تھےمجرم پر الزام تھا کہ اس نے 2 سگے بھائیوں سمیت 4 نوجوانوں سے 1 کروڑ 10 لاکھ روپے لیے تھے اوران چاروں نوجوانوں کو غیر قانونی طریقے سے اٹلی بجھوانا تھا.
لبیا سے اٹلی جاتے ہوئے کشی الٹ گئی، 75 میں سے 72 نوجوان ڈوب کر جاں بحق
چاروں نوجوان محمد منیب،اللہ دتہ،فرہاد علی اور محمد توحید کشتی حادثہ میں جاں بحق ہوئے تھے.لیبیا کشتی حادثہ 14 جون 2023 کو پیش آیا تھا.حادثے میں 281 پاکستانی سمندر میں ڈوب پر جاں بحق ہوئے تھے کشتی حادثے میں ڈوبنے والے افراد میں 50 سے زائد نوجوانوں کا تعلق گوجرانوالہ ڈویژن کے ضلع گجرات، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد میں سے تھا.