Tag: ڈیزل

  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان

    ملک میں پیٹرولیم مصنوعات 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات آٹھ روپے پچاس پیسے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت اوگرا کی سفارشات کے بعد قیمتوں کا فیصلہ آج کرے گی۔ 16 اپریل سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے 50 پیسے کمی کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل اگلے 15 دنوں تک 6.96 روپے سستا ہونے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مٹی کا تیل 7.47 روپے اور لائٹ ڈیزل 7.21 روپے سستا ہو سکتا ہے۔ اوگرا قیمتوں سے متعلق حتمی تجاویز آج حکومت کو بھجوائے گا۔ وزارت خزانہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس کی شرح میں اتار چڑھاؤ کر کے تجاویز میں تبدیلی کا آپشن بھی استعمال کر سکتی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مارچ میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ کیا تھا۔ گزشتہ ماہ پٹرولیم کی قیمتیں برقرار رکھتے ہوئے بجلی پر ریلیف کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

  • یکم اپریل سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 9.50 روپے اضافے کا امکان ہے

    یکم اپریل سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 9.50 روپے اضافے کا امکان ہے

    یکم اپریل سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان 31 مارچ کی رات کیا جائے گا۔

    ملک میں ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک طرف عالمی منڈی میں تیل مہنگا ہوگیا ہے تو دوسری جانب آئی ایم ایف کی جانب سے جی ایس ٹی اور پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا مطالبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

    آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجویز دے دی

    بتایا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر صرف صارفین تک پہنچا تو یکم اپریل سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 50 پیسے اضافے کا امکان ہے۔ اس ممکنہ اضافے کے بعد نئی قیمت 279 روپے 75 پیسے سے بڑھ کر 289 روپے 25 پیسے ہو جائے گی۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت 0.86 روپے اضافے کے ساتھ 285.56 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطالبے پر پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی اور پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا گیا تو پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ اطلاعات ہیں کہ حکومت پیٹرولیم لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس طرح پیٹرولیم لیوی کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 40 روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

    پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی نے حالیہ برسوں میں کئی ایڈجسٹمنٹ دیکھی ہیں، مالی سال 2023 کے دوران نمایاں اضافہ کے ساتھ۔ پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی ابتدائی طور پر جولائی 2022 میں 20 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی جس کے بعد نومبر 2022 میں اسے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کر دیا گیا اور ستمبر 2023 تک مزید بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کر دیا گیا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرتی ہے تو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 50 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔