Tag: پیٹرولیم

  • یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے تک کمی کا امکان

    یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے تک کمی کا امکان

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم اکتوبر سے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے فی لیٹر کمی ہوسکتی ہے۔

    اس کے علاوہ پیٹرول کی موجودہ قیمت بھی برقرار رہنے کا امکان ہے۔ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی۔ تاہم ملک میں یکم اکتوبر سے 15 اکتوبر کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا حتمی اعلان 30 ستمبر کو کیا جائے گا۔

    بتایا جارہا ہے کہ ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خام تیل کی یومیہ اوسط پیداوار 66,261 بیرل ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ ہفتے ملک میں خام تیل کی یومیہ اوسط پیداوار 63 ہزار 405 بیرل ریکارڈ کی گئی تھی۔

    اسی طرح 16 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں گیس کی یومیہ اوسط پیداوار 3,047 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔ مسلسل ہفتے کے دوران ملک میں گیس کی یومیہ اوسط پیداوار 2774 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی۔

  • حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے پر غور

    حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے پر غور

    وفاقی حکومت نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار ختم کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت عوامی تنقید سے بچنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار منتقل کرنا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے اوگرا کو اہم ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ 3 دن میں پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کے تجزیے اور مضمرات پر پریزنٹیشن پیش کرے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم آفس کی ہدایات کے بعد اوگرا کو پیٹرولیم سیکٹر کے لیے ڈی ریگولیشن فریم ورک کو فوری طور پر حتمی شکل دینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈی ریگولیشن کا حتمی فریم ورک وفاقی کابینہ اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی منظوری سے سامنے آئے گا۔ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا مطلب یکساں قیمتوں کے تعین کا خاتمہ ہوگا، جس کے بعد تیل کمپنیاں مختلف قصبوں اور دیہاتوں کے لیے اپنی قیمتیں مقرر کرنے کے لیے آزاد ہوں گی۔

    بتایا گیا ہے کہ آئل کمپنیاں فرنس آئل اور ہائی اوکٹین کی قیمتیں پہلے ہی مقرر کر چکی ہیں جب کہ پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار بھی آئل کمپنیوں کو دینے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس کا نتیجہ IFEM میکانزم کی ڈی ریگولیشن کی صورت میں بھی نکلے گا، جس کا مطلب یہ ہوگا کہ تیل کی مصنوعات کی قیمتیں شہر سے شہر اور آئل کمپنی سے آئل کمپنی میں مختلف ہوں گی۔

  • مذاکرات کامیاب، حکومت اور پیٹرولیم ڈیلرز کے درمیان مارجن بڑھانے پر اتفاق

    مذاکرات کامیاب، حکومت اور پیٹرولیم ڈیلرز کے درمیان مارجن بڑھانے پر اتفاق

    حکومت اور پیٹرولیم ڈیلرز نے مارجن میں اضافے پر اتفاق کیا ہے جس کے مطابق مارجن میں اضافہ ایک بار کے بجائے ہر پندرہ دن میں چار مرحلوں میں 41 پیسے کے حساب سے کیا جائے گا۔

    پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے درمیان سات گھنٹے کامیاب مذاکرات کے بعد مارجن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔باخبر ذرائع کے مطابق کامیاب مذاکرات کے بعد تحریری معاہدہ تیار کر لیا گیا ہے۔ جس پر وزارت پیٹرولیم، اوگرا اور ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما دستخط کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت پیٹرولیم نے مصنوعات پر مارجن 1.64 روپے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ پیٹرولیم ڈیلرز کی طرف سے کئی گھنٹوں کے انکار کے بعد، آخر کار مارجن میں اضافہ ایک بار کے بجائے ہر پندرہ دن بعد چار مرحلوں میں دیا جائے گا۔ مارجن میں ہر 15 دن میں 41 پیسے کی شرح سے اضافہ کیا جائے گا۔

    پٹرولیم ڈیلر ذرائع کے مطابق مکمل مجوزہ اضافہ دو ماہ میں مل جائے گا۔ اس وقت ڈیلرز کا مارجن فی لیٹر 6 روپے ہے جو دو ماہ میں بڑھ کر 7.64 روپے فی لیٹر ہو جائے گا۔ پیٹرولیم ڈیلرز مصنوعات پر 11 روپے فی لیٹر مارجن کا مطالبہ کر رہے تھے۔