Tag: جھنگ

  • عرس کی تقریبات میں بھگدڑ مچنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے

    عرس کی تقریبات میں بھگدڑ مچنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے

    عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، ہلاکتوں کی اطلاعات۔ جھنگ میں حضرت شاہ جیونہ کے دربار میں عرس کے دوران طوفانی موسم کے باعث بھگدڑ مچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع جھنگ میں عرس کی تقریب کے بعد افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھگدڑ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق جھنگ میں دربار حضرت شاہ جیونہ میں امام لدھان کے عرس کی تقریبات کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔ عرس کی تقریبات کے دوران اچانک تیز بارش اور طوفان سے زائرین میں بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ میں کچلنے سے 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو سرکاری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • منڈی بہاؤالدین میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت 25 جنوری سے فروری کے آخر تک مقرر

    منڈی بہاؤالدین میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت 25 جنوری سے فروری کے آخر تک مقرر

    فیصل آباد: سورج مکھی کی کاشت کا موسم بہار کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔ جبکہ محکمہ زراعت کی جانب سے پنجاب میں سورج مکھی کی کاشت کے منصوبے کے تحت صوبے کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    محکمہ زراعت کے ترجمان نظام زرعی اطلاعات نے بتایا کہ ماہرین زراعت، سائنسدانوں، برآمد کنندگان، کسان تنظیموں کی مشاورت سے پنجاب کے اضلاع میں موسم بہار کا شیڈول جاری کیا گیا ہے۔ جس کے پہلے حصے میں بہاولپور، رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، وہاڑی اور بہاولنگر شامل ہیں۔ جس میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت یکم جنوری سے 31 جنوری تک مقرر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دوسرے حصے میں مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، لیہ، لودھراں، راجن پور اور بھکر شامل ہیں جہاں سورج مکھی کی کاشت کا وقت 10 جنوری سے 10 فروری تک مقرر کیا گیا ہے۔ میانوالی، سرگودھا، خوشاب، جھنگ، ساہیوال، اورکاڑہ، فیصل آباد، سیالکوٹ،گوجرانوالہ، لاہور، منڈی بہاؤالدین،قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، اٹک، نارووال، راولپنڈی، گجرات، چکوال میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت 25 جنوری سے فروری کے آخر تک مقرر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے مناسب وقت پر کاشت کرنا بہت ضروری ہے۔ کیونکہ دیر سے لگائے گئے سورج مکھی سے پیداوار کم ہو جاتی ہے۔

  • پنجاب حکومت نے ڈپٹی کمشنر منڈی بہاؤالدین کو 12 لیپ ٹاپ بھجوا دئیے

    پنجاب حکومت نے ڈپٹی کمشنر منڈی بہاؤالدین کو 12 لیپ ٹاپ بھجوا دئیے

    بورڈ آف ریونیو حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر کے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو 634 لیپ ٹاپ بھجوا دئیے گئے۔ پنجاب حکومت نے ڈپٹی کمشنر منڈی بہاؤالدین کو 12 لیپ ٹاپ بھجوا دئیے.

    بورڈ آف ریونیو حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ 634 لیپ ٹاپس صوبہ بھر کے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو جاری کردئیے گئے ہیں۔ جس کے مطابق راولپنڈی کے کمشنر آفس کو 10 اور ڈپٹی کمشنر آفس کو 10، اٹک کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 9، چکوال کو 13 لیپ ٹاپ بھجوا دئیے.

    جہلم کے 26، ملتان کے ڈویژنل کمشنر آفس کو 25 اور ڈپٹی کمشنر آفس کو 8، لودھراں کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 8، خانیوال کو 7، وہاڑی کو 7، گجرانوالہ کے کمشنر آفس کو 17، ڈپٹی کمشنر آفس کو 20، گجرات کے ڈپٹی کمشنرآفس کو 11، سیالکوٹ کو 20، منڈی بہاؤالدین کو 12، حافظ آباد کو 20، ناروال کو 10، بہاولپورکے ڈویژنل کمشنر آفس کو 11، ڈپٹی کمشنر آفس کو 10، بہاولنگر کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 8، رحیم یار خان کو 20لیپ ٹاپ بھجوا دئیے.

    ڈی جی خان کے ڈویژنل کمشنر آفس کو 7، راجن پور کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 11، لیہ کو 14، مظفرگڑھ کو 10، لاہور کے ڈویژنل کمشنر آفس کو 13، ڈپٹی کمشنر آفس کو 10، قصور کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 11، شیخوپورہ کو 6، ننکانہ صاحب کو 12، ساہیوال کے ڈویژنل کمشنر آفس کو 8 ڈپٹی کمشنر آفس کو 9، پاکپتن کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 11، اوکاڑہ کو 18، سرگودھا کے ڈویژنل کمشنرآفس کو 10 ڈپٹی کمشنر آفس کو 12، بھکر کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 12، خوشاب کو 20، میانوالی کو 13، فیصل آباد کے ڈویژنل کمشنر آفس کو 15، ڈپٹی کمشنر آفس کو 56، چنیوٹ کے ڈپٹی کمشنر آفس کو 16، جھنگ کو 34، ٹوبہ ٹیک سنگھ کو 25 اورہیڈ آفس بورڈ آف ریونیو پنجاب کو 100 لیپ ٹاپ بھجوائے گئے ہیں

    افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے ماتحت افسران کو اس حوالے سے ذمہ داری سونپیں کہ وہ بورڈ آف ریونیو حکومت پنجاب سے یہ لیپ ٹاپ وصول کرلیں۔

  • منڈی بہاءالدین میں‌سب سے زیادہ 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی

    منڈی بہاءالدین میں‌سب سے زیادہ 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی

    پاکستان بھر کے شہری علاقوں میں جمعہ کو ہونے والی بارشوں نے سیلاب، بڑے پیمانے پر ٹریفک جام اور بجلی کی بندش سے معمولات زندگی درہم برہم کر دیے۔

    بالائی اور زیریں کیچمنٹ کے علاقوں میں نمایاں بارش نے بڑے دریاؤں کے بہاؤ میں بھی اضافہ کیا۔ چونکہ موجودہ گیلے سپیل میں مختلف شدت کی مزید بارشوں کی توقع ہے، ڈیرہ غازی خان اور بلوچستان کے ملحقہ علاقوں میں بڑے دریاؤں، ان کی معاون ندیوں اور پہاڑی ندی نالوں میں نمایاں سیلاب آنے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں مزید 2 روز مون سون کی بارشیں جاری رہنے کا امکان، پی ڈی ایم اے

    گزشتہ روز چکوال میں 93 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ منڈی بہاؤالدین 80، سرگودھا 31، حافظ آباد 29، لاہور (قرطبہ چوک 28، اقبال ٹاؤن 18، گلشن راوی 17، لکشمی چوک اور سمن آباد 16 چوک، چوک ناخدا 15، فرخ آباد 09، ایئر پورٹ 06، شاہ پور 06، شاہ پور 03، خانیوال 11، جھنگ 06، راولپنڈی (کچہری 05)، گوجرانوالہ 04، لیہ، قصور اور منگلا 03، اسلام آباد (ایئرپورٹ 06، بوکرہ 02، سید پور، گولڑہ 01) اور جہلم میں 02 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح بدین 56، تھرپارکر (اسلام کوٹ 10، چھاچھرو 02)، سکرنڈ 06، مٹھی 04، میرپور خاص 03، چھور 02، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور کراچی میں 01 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ خیبرپختونخوا: بالاکوٹ 50، دیر 32، پتن 23، مالم جبہ 18، کاکول 11، سیدو شریف 03 اور چراٹ 01۔

    کشمیر: مظفر آباد (سٹی 36، ایئرپورٹ 30)، گڑھی دوپٹہ 13 اور راولاکوٹ میں 03 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گلگت بلتستان: بگروٹ 06، استور 03، سکردو 02 اور بونجی 01 جبکہ بلوچستان: قلات میں 01 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

  • منڈی بہاؤالدین میں فروخت شدہ چینی نہ اٹھانے کے باعث چینی کی موجودگی کا انکشاف

    منڈی بہاؤالدین میں فروخت شدہ چینی نہ اٹھانے کے باعث چینی کی موجودگی کا انکشاف

    پنجاب میں فروخت ہونے والی چینی نہ اٹھانے پر ڈیلرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ صوبے کے 7 اضلاع میں ڈیلرز کے پاس 234 ہزار میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیلرز نے خریداری کے باوجود چینی نہیں اٹھائی، سرگودھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور منڈی بہاؤالدین میں چینی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    Mandi Bahauddin DC asked to verify sugar stocks in mills

    کین کمشنر پنجاب نے ڈی سیز کو ہدایت کی کہ وہ فروخت شدہ چینی کو فوری طور پر اٹھا لیں۔ بھکر، چنیوٹ، جھنگ اور فیصل آباد کے ڈی سیز کو بھی چینی لینے کی ہدایت کر دی گئی۔ کین کمشنر پنجاب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینی کا ذخیرہ بروقت نہ اٹھانے سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں، شوگر مارکیٹ میں جانے سے چینی کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔

    اپریل میں حکومت نے چینی کی قیمتیں مقرر کی تھیں جسے شوگر مل مالکان نے مسترد کر دیا تھا۔ مالکان نے حکومت کے قیمتوں کے تعین کے فیصلے کو حکومتی اپیل کمیٹی میں چیلنج کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مل مالکان کا موقف تھا کہ وہ 115 سے 120 فی کلو چینی کی قیمت 100 روپے سے کم پر فروخت نہیں کر سکتے۔ اگر اپیل کمیٹی اپیل مسترد کرتی ہے تو وہ عدالتوں سے رجوع کریں گے۔