منڈی بہاءالدین جیل میں قید بھارتی نوجوان بادل بابو نے عدالت کو بتایا ہے کہ وہ پاکستان میں ہی رہنا چاہتا ہے اور بھارت واپس جانا اس کی موت کے مترادف ہوگا۔ بادل بابو نے کہا کہ اس نے اسلام قبول کرلیا ہے اور اگر اسے ہندوستان واپس بھیجا گیا تو اسے قتل کردیا جائے گا۔
بادل بابو، جو مبینہ طور پر ایک پاکستانی لڑکی سے محبت کرنے اور اس سے شادی کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر پاکستان آیا تھا، اس وقت منڈی بہاؤالدین جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔ انہیں جمعہ کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ بادل بابو کے وکیل فیاض رامے نے ایکسپریس نیوز کو فون پر بتایا کہ بادل بابو کی اگلی سماعت کی تاریخ 21 فروری ہے۔
غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والے بھارتی نوجوان کے موبائل فون سے 300 میسجز برآمد
وکیل کے مطابق عدالت نے آئندہ سماعت سے قبل چارج شیٹ دائر کرنے کی تصدیق کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کو 12 فروری کو طلب کر لیا ہے۔ بادل بابو نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ وہ کسی بھی حالت میں پاکستان سے باہر نہیں جانا چاہتا۔ اگر اسے بھارت واپس بھیجا گیا تو یہ اس کی موت کے مترادف ہوگا۔
بادل بابو نے عدالت میں ایک واقعہ بھی سنایا جہاں اس کے گاؤں کے ایک لڑکے کو، جس نے اسلام قبول کر لیا تھا، قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کے ٹکڑے ملے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان واپس نہیں آسکتے کیونکہ انہوں نے مذہب تبدیل کیا ہے اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔
وکیل کے مطابق بادل بابو کو دیگر قیدیوں سے الگ گاڑی میں لایا گیا اور ان کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ بادل بابو کے وکیل نے کہا کہ وہ دو دن میں جیل میں ان سے ملاقات کریں گے اور کیس کے تمام پہلوؤں پر تفصیل سے بات کریں گے۔